PDA

View Full Version : کوشش کروں گا کہ فٹ رہوں--Shoaib Akhtar


-|A|-
04-14-2009, 01:13 AM
کوشش کروں گا کہ فٹ رہوں
http://www.bbc.co.uk/worldservice/assets/images/2009/04/090406114416_shoaib217.jpg
مبصرین کے مطابق شعیب اختر کے لیے یہ آخری موقعہ ہے

پاکستان کی ٹیم آسٹریلیا کے خلاف متحدہ عرب امارات میں پانچ ایک روز بین الاقوامی اور ایک ٹوئنٹی ٹوئنٹی کھیلنے کے لیے دبئی پہنچ چکی ہے اور شعیب اختر کے لئے امتحان کی گھڑی ہے جس کے لئے جسمانی طور پر فٹ ہونے کے باوجود وہ خود بھی خدشات کا شکار ہیں۔

شعیب اختر نے ٹیم کی دبئی روانگی سے قبل بی بی سی کو دیئے گئے انٹرویو میں بلند بانگ دعوے کرنے کے بجائے حقیقت پسندی دکھاتے ہوئے کہا ’یہ سیریز میرے لئے بہت اہمیت رکھتی ہے۔ میں اگر ٹیم میں آیا ہوں تو فٹنس ٹیسٹ کے تمام مراحل عبور کئے ہیں‘ کسی نےکوئی رعایت نہیں کی۔

کس قسم کی کارکردگی کی توقع اپنے آپ سے کررہے ہیں؟ اس سوال پر شعیب اختر کہنے لگے’مکمل فٹ رہنے کی کوئی بھی ضمانت نہیں دے سکتا کوئی بھی کھلاڑی کسی بھی وقت ان فٹ ہوسکتا ہے۔ اگر کوئی مجھ سے یہ توقع کرے کہ میں ان فٹ ہوئے بغیر دورے کے تمام میچز کھیلنےمیں کامیاب ہوجاؤں تو یہ ممکن نہیں لیکن میں اپنی پوری کوشش کروں گا کہ فٹ رہوں اور مسائل پیدا نہ ہوں‘۔

شعیب اختر گزشتہ سال نومبر میں بھی ویسٹ انڈیز کے خلاف ون ڈے سیریز کھیلنے ابوظہبی گئے تھے لیکن سیریز سے قبل ہی پریکٹس سیشن میں ان فٹ ہوگئے تھے جس کا الزام انہوں نے ابوظہبی کے ریتیلے میدانوں کو دیا تھا۔ اس مرتبہ بھی وہ اسی طرح کی بات کرتے ہیں ’ابوظہبی کا اسٹیڈیم ریت پر بنا ہوا ہے لہذا جب فاسٹ بولرز اس پر بولنگ کرتے ہیں تو انہیں قدم جمانے کے لئے مشکل ہوتی ہے۔ان فٹ ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ میں نے اپنی تشویش سے ٹیم انتظامیہ کو بھی آگاہ کیا ہے کہ مجھے ایسےمیدان پر ایڈجسٹ ہونے میں دو سے تین دن درکار ہوتے ہیں۔‘

مکمل فٹ رہنے کی کوئی بھی ضمانت نہیں دے سکتا کوئی بھی کھلاڑی کسی بھی وقت ان فٹ ہوسکتا ہے۔ اگر کوئی مجھ سے یہ توقع کرے کہ میں ان فٹ ہوئے بغیر دورے کے تمام میچز کھیلنےمیں کامیاب ہوجاؤں تو یہ ممکن نہیں لیکن میں اپنی پوری کوشش کروں گا کہ فٹ رہوں اور مسائل پیدا نہ ہوں
شعیب اختر
شعیب اختر یونس خان کو ایک مثبت سوچ اور ’فائٹنگ اسپرٹ‘ رکھنے والا کپتان سمجھتے ہیں ’یونس خان کے کپتان بننے سے بہت فرق پڑا ہے وہ خود بھی ٹیم مین ہیں۔ فائٹر ہیں اور دوسروں سے بھی اسی طرح کی کارکردگی کی توقع رکھتے ہیں فاسٹ بولر کو سمجھنے کے لئے اچھا کپتان ہونا ضروری ہوتا ہے اور انہیں امید ہے کہ یونس خان انہیں اچھے طریقے سے استعمال کرینگے۔‘

شعیب اختر آسٹریلیا کے خلاف جیت کے امکانات روشن دیکھتے ہیں ’اگر ہماری ٹیم اپنی پوری صلاحیت کے مطابق کھیلی تو وہ آسٹریلیا کو ہراسکتی ہے۔ بلے بازوں کو ذمہ داری سے بیٹنگ کرنی ہوگی اور بولرز کو اپنے ہدف پر گیندیں کرنی ہونگی۔‘

شعیب اختر موجودہ آسٹریلوی ٹیم کو ماضی کے مقابلے میں زیادہ مضبوط نہیں سمجھتے لیکن وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ آسٹریلوی کھلاڑی سخت جاں حریف ہیں وہ میک گرا کی شکل میں ہوں یا اسٹورٹ کلارک کی صورت میں انہیں آپ نظرانداز نہیں کرسکتے۔

Copyright ©2008
Powered by vBulletin Copyright ©2000 - 2009, Jelsoft Enterprises Ltd.