Rania
05-20-2014, 11:16 AM
ڈک کی بلی
کسی زمانے میں لندن میں ڈک وٹ نگٹن نامی ایک غریب لڑکا رہتا تھا۔
اس کے ماں باپ نہیں تھے۔ وہ اکثر فاقے کرتا تھااور بڑی مشکل زندگی گزارتاتھا۔ایک روزاِسے کسی نے لندن
شہر کے بارے میں بتایا کہ وہ بہت حسین شہر ہے۔اس کی گلیاں سونے چاندی کی ہیں۔ڈک نے سوچا کہ کیوں نہ وہ
لندن جاکر اپنی قسمت آزمائے۔چناں چہ وہ لندن پہنچا جو بہت بڑااور مصروف شہر تھا۔وہاں ڈھیروں لوگ رہتےتھے
جن میں امیر اور غریب دونوں شامل تھے
لیکن ڈک کووہاں سونے چاندی کی کوئی سڑک یا گلی دِکھائی نہیں دی۔سردی اور بھوک نے اسکی حالت خراب کردی تھی۔وہ تھک کر ایک بڑے سے مکان کی سیڑھیوں پر گِر کر سو گیا
یہ مسٹر فٹروارن کا گھر تھاجو ایک دولت مند سودا گر تھے اور بہت رحم دل اور مہربان انسان تھے۔انہوں نے ڈک کودیکھا تو اپنے گھر میں لے گئے ، اِسے کھلایا پلایا،اس کے حالات سنے اور اِسے اپنے کچن میں برتن دھونے پر ملازم رکھ لیا
انہوں نے ڈک کو رہنے کیلئے ایک چھوٹا سا کمرہ بھی دیا تھا مگر اس میں چوہے تھے۔جیسے ہی رات کو ڈک اپنے بستر پر سونے لیٹتا تو وہ چوہے اس پر چڑھ جاتے اور اِسے سونے نہیں دیتے تھے
ایک روز ڈک ایک آدمی کے جوتے پالش کیے تو اس نے ڈک کو ایک پینی دی۔اس پینی سے ڈک نے ایک بلی خرید لی
اس کے بعد ڈک کی زندگی آسان ہوگئی، کیوں کہ چوہے،بلی کو دیکھ کر بھاگ جاتے تھے اور ڈک رات بھر آرام سے سوتا تھا
ایک روز مسٹر فٹروارن نے اپنے تمام گھریلو ملازمین کو بلایا۔اِنکا ایک بحری جہاز اِنکا سامان تجارت لے کر دور ملکوں کی طرف جارہا تھا۔ انہوں نے اپنے ملازمین سے کہا:"تم لوگ چاہو تو اِس بحری جہاز کے ذریعے اپنی کوئی بھی چیز باہر بھجوا سکتے ہو۔اگر اس چیز کی اچھی قیمت مل گئی تو تمہارا فائدہ ہوجائے گا۔"
ڈک کے پاس صرف ایک بلی ہی تو تھی،اس نے بوجھل دل کے ساتھ اپنی بلی بحری جہاز پر سوار کرادی
ڈک مسٹر فٹروارن کے گھر میں کام کرتا رہا،مگر اب چوں کہ بلی نہیں رہی تھی،اس لیے چوہے اِسے دوبارہ پریشان کرنے لگے تھے۔دوسری طرف ان کے خانسا ماں نے ڈک کی زندگی عذاب کردی تھی۔ وہ اِسے اتنا تنگ کرتا تھا کہ ایک روز ڈک وہاں سے بھاگ گیا۔ابھی وہ کچھ ہی دور گیا تھاکہ اس نے چرچ کی گھنٹیوں کی آواز سنی جو کہہ رہی تھیں
:"واپس جاؤ ڈک! تم تین بار لندن کے لارڈ میئر بنو گے۔"
یہ سب دیکھ کر اور سن کر ڈک بہت حیران ہوا۔اس نے چرچ کے سامنے کھڑے ہو کر تعظیم میں اپنا سر جھکایا اورواپس مسٹر فٹروارن کے گھر چلا گیا۔جب وہ گھر پہنچا تو معلوم ہوا کہ مسٹر فٹروارن کے بحری جہاز واپس آچکے ہیں
اسکی بلی کوایک جزیرے کے بادشاہ نے بہت بھاری قیمت پر خرید لیا تھا۔دراصل اس کے محل میں چو ہے بھر گئے تھے
جن سے نجات کی کوئی صورت نظر نہیں آرہی تھی۔ڈک کی بلی نے جاتےہی ان چو ہوں کا صفایا کردیا
کچھ اس کے ہاتھوں مارے گئے تھے اور کچھ بھاگ گئے تھے۔بادشاہ نے خوش ہوکر بلی کو ہمیشہ کیلئے اپنے پاس رکھ لیا تھا اور اس کے بدلے ڈک کیلئے بہت سا سونا اور چاندی بھجوائی تھی۔اب ڈک کے دن بدل گئے ،وہ ایک دولت مند آدمی بن گیا۔ اس نے مسٹر فٹروارن سے کاروبار کے گر سیکھ لیے اور خود بھی ایک سودا گر بن گیا ۔پھر ان کی بیٹی ایلس سے ڈک کی شادی ہوگئی اور ڈک وٹ نگٹن تین بار لندن کا لارڈ میئر بنا
کسی زمانے میں لندن میں ڈک وٹ نگٹن نامی ایک غریب لڑکا رہتا تھا۔
اس کے ماں باپ نہیں تھے۔ وہ اکثر فاقے کرتا تھااور بڑی مشکل زندگی گزارتاتھا۔ایک روزاِسے کسی نے لندن
شہر کے بارے میں بتایا کہ وہ بہت حسین شہر ہے۔اس کی گلیاں سونے چاندی کی ہیں۔ڈک نے سوچا کہ کیوں نہ وہ
لندن جاکر اپنی قسمت آزمائے۔چناں چہ وہ لندن پہنچا جو بہت بڑااور مصروف شہر تھا۔وہاں ڈھیروں لوگ رہتےتھے
جن میں امیر اور غریب دونوں شامل تھے
لیکن ڈک کووہاں سونے چاندی کی کوئی سڑک یا گلی دِکھائی نہیں دی۔سردی اور بھوک نے اسکی حالت خراب کردی تھی۔وہ تھک کر ایک بڑے سے مکان کی سیڑھیوں پر گِر کر سو گیا
یہ مسٹر فٹروارن کا گھر تھاجو ایک دولت مند سودا گر تھے اور بہت رحم دل اور مہربان انسان تھے۔انہوں نے ڈک کودیکھا تو اپنے گھر میں لے گئے ، اِسے کھلایا پلایا،اس کے حالات سنے اور اِسے اپنے کچن میں برتن دھونے پر ملازم رکھ لیا
انہوں نے ڈک کو رہنے کیلئے ایک چھوٹا سا کمرہ بھی دیا تھا مگر اس میں چوہے تھے۔جیسے ہی رات کو ڈک اپنے بستر پر سونے لیٹتا تو وہ چوہے اس پر چڑھ جاتے اور اِسے سونے نہیں دیتے تھے
ایک روز ڈک ایک آدمی کے جوتے پالش کیے تو اس نے ڈک کو ایک پینی دی۔اس پینی سے ڈک نے ایک بلی خرید لی
اس کے بعد ڈک کی زندگی آسان ہوگئی، کیوں کہ چوہے،بلی کو دیکھ کر بھاگ جاتے تھے اور ڈک رات بھر آرام سے سوتا تھا
ایک روز مسٹر فٹروارن نے اپنے تمام گھریلو ملازمین کو بلایا۔اِنکا ایک بحری جہاز اِنکا سامان تجارت لے کر دور ملکوں کی طرف جارہا تھا۔ انہوں نے اپنے ملازمین سے کہا:"تم لوگ چاہو تو اِس بحری جہاز کے ذریعے اپنی کوئی بھی چیز باہر بھجوا سکتے ہو۔اگر اس چیز کی اچھی قیمت مل گئی تو تمہارا فائدہ ہوجائے گا۔"
ڈک کے پاس صرف ایک بلی ہی تو تھی،اس نے بوجھل دل کے ساتھ اپنی بلی بحری جہاز پر سوار کرادی
ڈک مسٹر فٹروارن کے گھر میں کام کرتا رہا،مگر اب چوں کہ بلی نہیں رہی تھی،اس لیے چوہے اِسے دوبارہ پریشان کرنے لگے تھے۔دوسری طرف ان کے خانسا ماں نے ڈک کی زندگی عذاب کردی تھی۔ وہ اِسے اتنا تنگ کرتا تھا کہ ایک روز ڈک وہاں سے بھاگ گیا۔ابھی وہ کچھ ہی دور گیا تھاکہ اس نے چرچ کی گھنٹیوں کی آواز سنی جو کہہ رہی تھیں
:"واپس جاؤ ڈک! تم تین بار لندن کے لارڈ میئر بنو گے۔"
یہ سب دیکھ کر اور سن کر ڈک بہت حیران ہوا۔اس نے چرچ کے سامنے کھڑے ہو کر تعظیم میں اپنا سر جھکایا اورواپس مسٹر فٹروارن کے گھر چلا گیا۔جب وہ گھر پہنچا تو معلوم ہوا کہ مسٹر فٹروارن کے بحری جہاز واپس آچکے ہیں
اسکی بلی کوایک جزیرے کے بادشاہ نے بہت بھاری قیمت پر خرید لیا تھا۔دراصل اس کے محل میں چو ہے بھر گئے تھے
جن سے نجات کی کوئی صورت نظر نہیں آرہی تھی۔ڈک کی بلی نے جاتےہی ان چو ہوں کا صفایا کردیا
کچھ اس کے ہاتھوں مارے گئے تھے اور کچھ بھاگ گئے تھے۔بادشاہ نے خوش ہوکر بلی کو ہمیشہ کیلئے اپنے پاس رکھ لیا تھا اور اس کے بدلے ڈک کیلئے بہت سا سونا اور چاندی بھجوائی تھی۔اب ڈک کے دن بدل گئے ،وہ ایک دولت مند آدمی بن گیا۔ اس نے مسٹر فٹروارن سے کاروبار کے گر سیکھ لیے اور خود بھی ایک سودا گر بن گیا ۔پھر ان کی بیٹی ایلس سے ڈک کی شادی ہوگئی اور ڈک وٹ نگٹن تین بار لندن کا لارڈ میئر بنا