Log in

View Full Version : اگرچہ گفتگو مبہم نہیں ہے


Rania
05-15-2014, 05:37 PM
پلٹ جاؤں مگر موسم نہیں ہے

سمجھ میں کچھ نہیں آتا کسی کی

اگرچہ گفتگو مبہم نہیں ہے

سلگتا کیوں نہیں تاریک جنگل

طلب کی لو اگر مدھم نہیں ہے

یہ بستی ہے ستم پروردگاں کی

یہاں کوئی کسی سے کم نہیں ہے

کنارا دوسرا دریا کا جیسے

وہ ساتھی ہے مگر محرم نہیں ہے

دلوں کی روشنی بجھنے نہ دینا

وجودِ تیرگی محکم نہیں ہے

میں تم کو چاہ کر پچھتا رہا ہوں

کوئی اس زخم کا مرہم نہیں ہے

جو کوئی سن سکے امجد تو دنیا

بجز اک باز گشتِ غم نہیں ہے

(‘“*JiĢäR*”’)
05-16-2014, 10:54 AM
Very Nice

pakeeza
05-23-2014, 08:58 PM
Very Niceee

life
06-28-2014, 08:16 PM
v nice.......

Copyright ©2008
Powered by vBulletin Copyright ©2000 - 2009, Jelsoft Enterprises Ltd.