PDA

View Full Version : اٹھ کر تو آ گئے ہیں تری بزم سے مگر


Rania
05-06-2014, 03:07 PM
اب قتل ہو کے تیرے مقابل سے آئے ہیں
ہم لوگ سرخرو ہیں کہ منزل سے آئے ہیں
شمعِ نظر، خیال کے انجم ، جگر کے داغ
جتنے چراغ ہیں، تری محفل سے آئے ہیں
اٹھ کر تو آ گئے ہیں تری بزم سے مگر
کچھ دل ہی جانتا ہے کہ کس دل سے آئے ہیں
ہر اک قدم اجل تھا، ہر اک گام زندگی
ہم گھوم پھر کے کوچۂ قاتل سے آئے ہیں
بادِ خزاں کا شکر کرو، فیض جس کے ہاتھ
نامے کہاں بہار شمائل سے آئے ہیں

(‘“*JiĢäR*”’)
05-07-2014, 09:44 AM
Very Nice

pakeeza
05-23-2014, 09:01 PM
Very Niceee

life
06-28-2014, 08:12 PM
nice.......

Copyright ©2008
Powered by vBulletin Copyright ©2000 - 2009, Jelsoft Enterprises Ltd.