Rania
05-04-2014, 02:42 AM
ذرا ساحل پہ آ کے وہ جو تھوڑا مسکرا دیتا
بھنور گھبرا کے خود مجھ کو کنارے پہ لگا دیتا
وہ نہ آتا مگر اتنا تو کہہ دیتا میں آؤں گا
ستارے ، چاند ، سارا آسماں راہ میں بچھا دیتا
خبر ہوتی اگر یہ جل ہے قسمت کی لکیروں کا
لکیریں اپنے ہاتھوں کی اسی لمحے مٹا دیتا
شجر ہوتا تو لکھ لکھ کر تمہارا نام پتوں پر
تمہارے شہر کی جانب ہواؤں میں اڑا دیتا
میرے بس میں اگر ہوتا، ہٹا کے چاند تاروں کو
میں نیلے آسمانوں پر بس تیری آنکھیں بنا دیتا
بھنور گھبرا کے خود مجھ کو کنارے پہ لگا دیتا
وہ نہ آتا مگر اتنا تو کہہ دیتا میں آؤں گا
ستارے ، چاند ، سارا آسماں راہ میں بچھا دیتا
خبر ہوتی اگر یہ جل ہے قسمت کی لکیروں کا
لکیریں اپنے ہاتھوں کی اسی لمحے مٹا دیتا
شجر ہوتا تو لکھ لکھ کر تمہارا نام پتوں پر
تمہارے شہر کی جانب ہواؤں میں اڑا دیتا
میرے بس میں اگر ہوتا، ہٹا کے چاند تاروں کو
میں نیلے آسمانوں پر بس تیری آنکھیں بنا دیتا