Log in

View Full Version : اک نور سا تا حدِ نظر پیش نظر ہے


Rania
05-03-2014, 08:17 AM
اک نور سا تا حدِ نظر پیش نظر ہے

میں اور مدینے کا سفر پیشِ نظر ہے



ہرچند نہیں تاب مگر دیکھیے پھر بھی

وہ مطلعِ انوار سحر پیش نظر ہے



جو میرے تخیل کے جھروکے میں کہیں تھا

صد شکر وہ مقصود نظر پیش نظر ہے



بخشش کا وسیلہ ہے ہر اک اشک ندامت

کچھ خوف ہے باقی نہ خطر پیش نظر ہے



اس بارگہِ ناز کا صد رنگ نظارہ

ہر لحظہ بہ اندازِ دگر پیش نظر ہے



ہرچند سوئے کعبہ ہیں سجدے مرے لیکن

وہ قبلہءِ ہر اھل نظر پیش نظر ہے



گو فرد عمل میری گناہوں سے بھری ہے

ہر لحظہ کرم ان کا مگر پیش نظر ہے



کیا بام و در خلد نگاہوں میں جچیں گے

فردوس کے سردار کا در پیش نظر ہے



مانگی تھیں جو بادیدہءِ تر میں نے دعائیں

ایسی ہی دعاؤں کا اثر پیش نظر ہے



میں اور مواجہہ پہ یہ لمحات حضوری

آرام دل و نور نظر پیش نظر ہے

pakeeza
05-03-2014, 08:26 AM
ma sha Allah....jazak Allah..

(‘“*JiĢäR*”’)
05-03-2014, 10:22 AM
,,:bu:

Copyright ©2008
Powered by vBulletin Copyright ©2000 - 2009, Jelsoft Enterprises Ltd.