PDA

View Full Version : وہ آزمائش دل و نظر کی، وہ قُربتیں سی، وہ فاص&#


Rania
05-02-2014, 04:05 PM
کبھی کبھی یاد میں اُبھرتے ہیں نقشِ ماضی مٹے مٹے سے
وہ آزمائش دل و نظر کی، وہ قُربتیں سی، وہ فاصلے سے

کبھی کبھی آرزو کے صحرا میں، آ کے رُکتے ہیں قافلے سے
وہ ساری باتیں لگاؤ کی سی، وہ سارے عُنواں وصال کے سے

نگاہ و دل کو قرار کیسا، نشاط و غم میں کمی کہاں کی
وہ جب ملے ہیں تو اُن سے ہر بار، کی ہے الفت نئے سرے سے

بہت گراں ہے یہ عیشِ تنہا، کہیں سبک تر، کہیں گوارا
وہ دردِ پنہاں کہ ساری دنیا، رفیق تھی جس کے واسطے سے

تمہیں کہو رند و محتسب میں ہے آج شب کون فرق ایسا
یہ آ کے بیٹھے ہیں میکدے میں، وہ اٹھ کے آئے ہیں میکدے سے

travelport
05-02-2014, 04:20 PM
Alllaaaaaaaa :)

pakeeza
05-03-2014, 07:44 AM
Very Niceeeee

(‘“*JiĢäR*”’)
05-03-2014, 10:15 AM
Very Nice

life
06-28-2014, 08:26 PM
buhat ala..

Rania
11-28-2015, 10:44 PM
Thanks

Copyright ©2008
Powered by vBulletin Copyright ©2000 - 2009, Jelsoft Enterprises Ltd.