bint-e-masroor
04-28-2014, 12:41 PM
بے پردگی سے بہنوں ہے اجتناب لازم
عورت کے واسطے ہے شرم و حجاب لازم
فیشن ہیں اختیاری ، پردہ نصابِ لازم
انمول ہے وہ موتی جو سیپ میں چُھپا ہو
ہوتی ہے اس کے رُخ پر اک آب و تاب لازم
فیشن ہیں اختیاری ، پردہ نصابِ لازم
حکمِ خدا کے آگے بے کار حیل و حجت
اندر سنگھار لازم ، باہر نقاب لازم
فیشن ہیں اختیاری ، پردہ نصابِ لازم
شرم و حیا کی سر خی عورت کے رخ کا غازہ
دل کو ہے موہ لیتا تازہ گلاب لازم
فیشن ہیں اختیاری ، پردہ نصابِ لازم
گر دودھ نہ ڈھکا ہو ، با ہر کھلا پڑا ہو
بِّلے کی ہو رہے گی نیت خراب لازم
فیشن ہیں اختیاری ، پردہ نصابِ لازم
رب کی رضا کو جو بھی اپنی رضا بنا لے
مکّھ پر کھلے گا اسکے اک ما ہتاب لازم
فیشن ہیں اختیاری ، پردہ نصابِ لازم
پہلے ہم اپنے اندر اک انقلاب لائیں
آکر رہے گا جگ میں پھر انقلاب لازم
فیشن ہیں اختیاری ، پردہ نصابِ لازم
نفسِ دُنی کے پیچھے جو شخص بھی چلے گا
ہر اک خطا کا اس سے ہے ارتکاب لازم
فیشن ہیں اختیاری ، پردہ نصابِ لازم
اس دورِ خود سری میں تج دے جو خود سری کو
اس عا جزی کا اس کو ہو گا ثواب لازم
فیشن ہیں اختیاری ، پردہ نصابِ لازم
"بلٹ پروف جیکٹ" ہم عورتوں کی پردہ
ہر بد نظر کو کر دے نا کامیاب لازم
فیشن ہیں اختیاری ، پردہ نصابِ لازم
غضِ بصر کی عادت زیبا ہے مرد و زن کو
اچھی بری نظر کا ہو گا حساب لازم
فیشن ہیں اختیاری ، پردہ نصابِ لازم
بے پرد لڑکیوں سے حکمت سے بات کرنا
ہوتا ہے سر پھرا کچھ عہدِ شباب لازم
فیشن ہیں اختیاری ، پردہ نصابِ لازم
اللہ کی حدوں سے جو بھی کرے تجاوز
ہو گا بروز محشر اس پر عتاب لازم
فیشن ہیں اختیاری ، پردہ نصابِ لازم
سب پختہ عُمر بہنیں نکتہ یہ یاد رکھیں
گر ہے خضاب لازم ، تو ہے حجاب لازم
فیشن ہیں اختیاری ، پردہ نصابِ لازم
اپنے گھروں کو ہم نے جنت بنا لیا گر
دنیا کو کر سکیں گے ہم لا جواب لازم
فیشن ہیں اختیاری ، پردہ نصابِ لازم
مغرب کی رِیس عرؔشی گر بے د ھڑک کریں گے
ہو گا دلوں کے اندر پھر اضطراب لازم
فیشن ہیں اختیاری ، پردہ نصابِ لازم
کڑوی دوا میں میں نے شکر بھی ہے ملائی
اس نظم کا ہے پردہ لب لباب لازم
فیشن ہیں اختیاری ، پردہ نصابِ لازم
عورت کے واسطے ہے شرم و حجاب لازم
فیشن ہیں اختیاری ، پردہ نصابِ لازم
انمول ہے وہ موتی جو سیپ میں چُھپا ہو
ہوتی ہے اس کے رُخ پر اک آب و تاب لازم
فیشن ہیں اختیاری ، پردہ نصابِ لازم
حکمِ خدا کے آگے بے کار حیل و حجت
اندر سنگھار لازم ، باہر نقاب لازم
فیشن ہیں اختیاری ، پردہ نصابِ لازم
شرم و حیا کی سر خی عورت کے رخ کا غازہ
دل کو ہے موہ لیتا تازہ گلاب لازم
فیشن ہیں اختیاری ، پردہ نصابِ لازم
گر دودھ نہ ڈھکا ہو ، با ہر کھلا پڑا ہو
بِّلے کی ہو رہے گی نیت خراب لازم
فیشن ہیں اختیاری ، پردہ نصابِ لازم
رب کی رضا کو جو بھی اپنی رضا بنا لے
مکّھ پر کھلے گا اسکے اک ما ہتاب لازم
فیشن ہیں اختیاری ، پردہ نصابِ لازم
پہلے ہم اپنے اندر اک انقلاب لائیں
آکر رہے گا جگ میں پھر انقلاب لازم
فیشن ہیں اختیاری ، پردہ نصابِ لازم
نفسِ دُنی کے پیچھے جو شخص بھی چلے گا
ہر اک خطا کا اس سے ہے ارتکاب لازم
فیشن ہیں اختیاری ، پردہ نصابِ لازم
اس دورِ خود سری میں تج دے جو خود سری کو
اس عا جزی کا اس کو ہو گا ثواب لازم
فیشن ہیں اختیاری ، پردہ نصابِ لازم
"بلٹ پروف جیکٹ" ہم عورتوں کی پردہ
ہر بد نظر کو کر دے نا کامیاب لازم
فیشن ہیں اختیاری ، پردہ نصابِ لازم
غضِ بصر کی عادت زیبا ہے مرد و زن کو
اچھی بری نظر کا ہو گا حساب لازم
فیشن ہیں اختیاری ، پردہ نصابِ لازم
بے پرد لڑکیوں سے حکمت سے بات کرنا
ہوتا ہے سر پھرا کچھ عہدِ شباب لازم
فیشن ہیں اختیاری ، پردہ نصابِ لازم
اللہ کی حدوں سے جو بھی کرے تجاوز
ہو گا بروز محشر اس پر عتاب لازم
فیشن ہیں اختیاری ، پردہ نصابِ لازم
سب پختہ عُمر بہنیں نکتہ یہ یاد رکھیں
گر ہے خضاب لازم ، تو ہے حجاب لازم
فیشن ہیں اختیاری ، پردہ نصابِ لازم
اپنے گھروں کو ہم نے جنت بنا لیا گر
دنیا کو کر سکیں گے ہم لا جواب لازم
فیشن ہیں اختیاری ، پردہ نصابِ لازم
مغرب کی رِیس عرؔشی گر بے د ھڑک کریں گے
ہو گا دلوں کے اندر پھر اضطراب لازم
فیشن ہیں اختیاری ، پردہ نصابِ لازم
کڑوی دوا میں میں نے شکر بھی ہے ملائی
اس نظم کا ہے پردہ لب لباب لازم
فیشن ہیں اختیاری ، پردہ نصابِ لازم