karwanpak
04-22-2014, 03:09 PM
کراچی (کاروان ڈیسک، آن لائن) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس تصدق حسین جیلانی نے معروف صحافی حامد میر پر قاتلانہ حملے کی تحقیقات کے لئے تین رکنی جوڈیشل کمیشن قائم کر دیا ہے جبکہ وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ سینئر صحافی حامد میر پر حملے کی تفتیش جاری ہے۔ تحقیقات کیلئے قائم عدالتی کمیشن بااختیار ہو گا۔ کمیشن کی رپورٹ منظر عام پر لائی جائے گی۔
اطلاعات کے مطابق حکومت کی درخواست پر چیف جسٹس آف پاکستان نے تین رکنی جوڈیشل کمیشن قائم کر دیا ہے۔ کمیشن میں جسٹس انور ظہیر جمالی، جسٹس اقبال حمید الرحمان اور جسٹس اعجاز افضل شامل ہیں۔
تاہم ابھی تک اس واقعہ کی ایف آئی درج نہیں ہوئی ہے۔ اس تاخیر سے سول سوسائٹی اور دیگر حلقوں میں تشویش بھی پائی جاتی ہے۔ ماہرین قانون سمجھتے ہیں کہ ایسے واقعہ کے فوراً بعد ایف آئی آر درج ہونی چاہئے۔ تین دن گزرنے کے باوجود ایف آئی آر درج نہ ہونے سے کئی سوالات نے جنم لیا ہے۔ قانونی ماہرین نے ایف آئی آر کے اندراج کو ناگزیر قرار دے دیا ہے جبکہ سابق پولیس افسران کہتے ہیں تاخیر سے مقدمہ اپنی اہمیت اور افادیت کھو دیتا ہے
اطلاعات کے مطابق حکومت کی درخواست پر چیف جسٹس آف پاکستان نے تین رکنی جوڈیشل کمیشن قائم کر دیا ہے۔ کمیشن میں جسٹس انور ظہیر جمالی، جسٹس اقبال حمید الرحمان اور جسٹس اعجاز افضل شامل ہیں۔
تاہم ابھی تک اس واقعہ کی ایف آئی درج نہیں ہوئی ہے۔ اس تاخیر سے سول سوسائٹی اور دیگر حلقوں میں تشویش بھی پائی جاتی ہے۔ ماہرین قانون سمجھتے ہیں کہ ایسے واقعہ کے فوراً بعد ایف آئی آر درج ہونی چاہئے۔ تین دن گزرنے کے باوجود ایف آئی آر درج نہ ہونے سے کئی سوالات نے جنم لیا ہے۔ قانونی ماہرین نے ایف آئی آر کے اندراج کو ناگزیر قرار دے دیا ہے جبکہ سابق پولیس افسران کہتے ہیں تاخیر سے مقدمہ اپنی اہمیت اور افادیت کھو دیتا ہے