Rania
04-21-2014, 01:19 PM
یقننا ہمیں حضرت ابراھیم علیہ السلام جیسا توکل کرنا چاہیے جنہیں جب بھڑکتی آگ میں پھینکا جا رہا تھا تو انھوں نے بس یہی کھا
حسبی اللہ
یہی وہ توکل ہے جو اللہ تعالی کو ھم سے مطلوب ہے
اس لیے اللہ تعالی نے ہمیں حضرت ابراھیم علیہ السلام کے توکل کا قصہ سنایا تاکہ ھم بھی توکل سیکھ سکیں
کیا توکل کے بعد بھی فکر رہتی ہے؟
میں نے کئے لوگوں کو دیکھا ہے جب ان کو کہا جائے توکل کرو تو کہتے ہیں ہاں توکل تو ہے مگر پھر بھی
مگر پھر بھی یھی وہ الفاظ ہیں جو آپ کے توکل کو ناقص کیے ہوئے ہے
کیا مکمل توکل کے بعد مگر کا لفظ کہیں رہ جاتا ہے؟؟؟
ہر گیز نہیں
اپنے رب پر حضرت ابراھیم علیہ السلام جیسا توکل کر کے تو دیکھیں اسکا وعدہ یقینا سچا ہے
ذرا دیکھیں توکل کرنے والے کے لیے اللہ کا کیا وعدہ ہے ؟
وَمَن يَتَوَكَّلْ عَلَى اللَّهِ فَهُوَ حَسْبُهُ إِنَّ اللَّهَ بَالِغُ أَمْرِهِ قَدْ جَعَلَ اللَّهُ لِكُلِّ شَيْءٍ قَدْراً
اور جو اللَّه پر بھروسہ رکھے گا تو وہ اس کو کفایت کرے گا۔ اللَّه اپنے کام کو (جو وہ کرنا چاہتا ہے) پورا کردیتا ہے۔ اللَّه نے ہر چیز کا اندازہ مقرر کر رکھا ہے
[الطلاق : 3]
پھر اللہ عزوجل کے اس وعدے کے بعد اگر مگر کیا معنی رکھتا ہے؟؟
اور جس کے لئے اللہ کافی ہوجائے اسے دنیا میں کسی کی حاجت ہی نہیں رہتی
اور اللہ کا وعدہ ہے جب کوئی اس پر مکمل توکل کرے جیسے کہ توکل کا حق ہے تو اللہ اس کے لیے ضرور کافی ہوجاتا ہے
حسبی اللہ
یہی وہ توکل ہے جو اللہ تعالی کو ھم سے مطلوب ہے
اس لیے اللہ تعالی نے ہمیں حضرت ابراھیم علیہ السلام کے توکل کا قصہ سنایا تاکہ ھم بھی توکل سیکھ سکیں
کیا توکل کے بعد بھی فکر رہتی ہے؟
میں نے کئے لوگوں کو دیکھا ہے جب ان کو کہا جائے توکل کرو تو کہتے ہیں ہاں توکل تو ہے مگر پھر بھی
مگر پھر بھی یھی وہ الفاظ ہیں جو آپ کے توکل کو ناقص کیے ہوئے ہے
کیا مکمل توکل کے بعد مگر کا لفظ کہیں رہ جاتا ہے؟؟؟
ہر گیز نہیں
اپنے رب پر حضرت ابراھیم علیہ السلام جیسا توکل کر کے تو دیکھیں اسکا وعدہ یقینا سچا ہے
ذرا دیکھیں توکل کرنے والے کے لیے اللہ کا کیا وعدہ ہے ؟
وَمَن يَتَوَكَّلْ عَلَى اللَّهِ فَهُوَ حَسْبُهُ إِنَّ اللَّهَ بَالِغُ أَمْرِهِ قَدْ جَعَلَ اللَّهُ لِكُلِّ شَيْءٍ قَدْراً
اور جو اللَّه پر بھروسہ رکھے گا تو وہ اس کو کفایت کرے گا۔ اللَّه اپنے کام کو (جو وہ کرنا چاہتا ہے) پورا کردیتا ہے۔ اللَّه نے ہر چیز کا اندازہ مقرر کر رکھا ہے
[الطلاق : 3]
پھر اللہ عزوجل کے اس وعدے کے بعد اگر مگر کیا معنی رکھتا ہے؟؟
اور جس کے لئے اللہ کافی ہوجائے اسے دنیا میں کسی کی حاجت ہی نہیں رہتی
اور اللہ کا وعدہ ہے جب کوئی اس پر مکمل توکل کرے جیسے کہ توکل کا حق ہے تو اللہ اس کے لیے ضرور کافی ہوجاتا ہے