karwanpak
04-17-2014, 03:14 PM
نئی دہلی (آن لائن) آئی پی ایل کرپشن سکینڈل میں بھارتی سپریم کورٹ نے 28مارچ کے عبوری حکم نامے کو برقرار رکھتے ہوئے بھارتی کرکٹ بورڈ کے معطل صدر سری نواسن کی معطلی کیخلاف اپیل مسترد کرتے ہوئے معطلی کا فیصلہ برقرار رکھا ہے ۔
بھارتی میڈیا کے مطابق سپاٹ فکسنگ کیس کی تحقیقاتی رپورٹ میں اسپاٹ فکسنگ میں ملوث 13ارکان میں بھارتی کرکٹ بورڈ کے معطل صدر سری نواسن کا نام بھی شامل تھا جس پر انہیں ان کے عہدے سے برطرف کردیا گیا تھا۔ اپنی معطلی کیخلاف سری نواسن نے پندرہ اپریل کو بھارتی سپریم کورٹ میں فیصلے پر نظر ثانی کیلئے اپیل کی تھی جس پر عدالت نے اٹھائیس مارچ کے عبوری حکم نامے کو برقرار رکھتے ہوئے ان کی ا پیل مسترد کردی ہے اور معطلی کا فیصلہ برقرار رکھا ہے ۔
عدالت نے ریمارکس دیئے ہیں کہ ثبوت سامنے آنے کے بعد آنکھیں بند نہیں کرسکتے سری نواسن کا نام سپاٹ فکسنگ کیس میں شامل ہے بی سی سی آئی بتائے کہ وہ سپاٹ فکسنگ سکینڈل کی تحقیقات کس طرح کرے گی۔
عدالتی فیصلے کے بعد سندر رامن آئی پی ایل کے قائم مقام صدر جبکہ سنیل گواسکر کرکٹ بورڈ کے دیگر امور نمٹائیں گے۔ واضح رہے کہ نواسن نے جولائی میں بطور چیئرمین آئی سی سی کا عہدہ سنبھالنا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق سپاٹ فکسنگ کیس کی تحقیقاتی رپورٹ میں اسپاٹ فکسنگ میں ملوث 13ارکان میں بھارتی کرکٹ بورڈ کے معطل صدر سری نواسن کا نام بھی شامل تھا جس پر انہیں ان کے عہدے سے برطرف کردیا گیا تھا۔ اپنی معطلی کیخلاف سری نواسن نے پندرہ اپریل کو بھارتی سپریم کورٹ میں فیصلے پر نظر ثانی کیلئے اپیل کی تھی جس پر عدالت نے اٹھائیس مارچ کے عبوری حکم نامے کو برقرار رکھتے ہوئے ان کی ا پیل مسترد کردی ہے اور معطلی کا فیصلہ برقرار رکھا ہے ۔
عدالت نے ریمارکس دیئے ہیں کہ ثبوت سامنے آنے کے بعد آنکھیں بند نہیں کرسکتے سری نواسن کا نام سپاٹ فکسنگ کیس میں شامل ہے بی سی سی آئی بتائے کہ وہ سپاٹ فکسنگ سکینڈل کی تحقیقات کس طرح کرے گی۔
عدالتی فیصلے کے بعد سندر رامن آئی پی ایل کے قائم مقام صدر جبکہ سنیل گواسکر کرکٹ بورڈ کے دیگر امور نمٹائیں گے۔ واضح رہے کہ نواسن نے جولائی میں بطور چیئرمین آئی سی سی کا عہدہ سنبھالنا ہے۔