PRINCE SHAAN
04-10-2014, 10:49 AM
http://oi57.tinypic.com/x4odaf.jpg
شب ظلمت
شب ظلمت کا تھا پچھلا پہر
اور رات بھی بے حد کالی تھی
نہ وقت ہی کٹتے دکھتا تھا
نہ نیند ہی آنے والی تھی
اشکوں سے گریزاں آنکھوں میں
ہالے تھے گذشتہ راتوں کے
اثرات عیاں تھے چہرے پر
اس وعدہ شکن کی باتوں کے
اس کے محتاط رویوں نے
میری ذات کی اور ہوا دی تھی
اور ذات کی کھوج نے اندر سے
میری اینٹ سے اینٹ بجا دی تھی
اے خواب نہ اب صورت دکھلا
نہیں سما یہ کھیل تماشوں کا
جہاں آگ تھی بے کل جذبوں کی
وہاں رقص ہے زندہ لاشوں کا
بہتر ہے مان جو رہنے دے
اس کے مجبور حجابوں کا
بہتر ہے اور نہ جھانسا دے
نیندوں کو وصل کے خوابوں کا
جو زخم رفوگر سے نہ سلے
وہ زخم کہاں اب سلنے ہیں
جو لوگ بچھڑ گئے راہوں میں
وہ لوگ کہاں اب ملنے ہیں
شب ظلمت
شب ظلمت کا تھا پچھلا پہر
اور رات بھی بے حد کالی تھی
نہ وقت ہی کٹتے دکھتا تھا
نہ نیند ہی آنے والی تھی
اشکوں سے گریزاں آنکھوں میں
ہالے تھے گذشتہ راتوں کے
اثرات عیاں تھے چہرے پر
اس وعدہ شکن کی باتوں کے
اس کے محتاط رویوں نے
میری ذات کی اور ہوا دی تھی
اور ذات کی کھوج نے اندر سے
میری اینٹ سے اینٹ بجا دی تھی
اے خواب نہ اب صورت دکھلا
نہیں سما یہ کھیل تماشوں کا
جہاں آگ تھی بے کل جذبوں کی
وہاں رقص ہے زندہ لاشوں کا
بہتر ہے مان جو رہنے دے
اس کے مجبور حجابوں کا
بہتر ہے اور نہ جھانسا دے
نیندوں کو وصل کے خوابوں کا
جو زخم رفوگر سے نہ سلے
وہ زخم کہاں اب سلنے ہیں
جو لوگ بچھڑ گئے راہوں میں
وہ لوگ کہاں اب ملنے ہیں