karwanpak
03-25-2014, 03:19 PM
قاہرہ (کاروان ڈیسک) مصر میں عدالت نے معزول صدر مرسی کے 529 حامیوں کو سزائے موت کا حکم سنا دیا۔
مصر کے شہر المنیا کی ایک عدالت نے یہ فیصلہ جاری کیا جس میں معزول صدر محمدمرسی کی حامی جماعت اخوان المسلمون کے 529 افراد کو سزائے موت کا حکم سنایاگیا۔ ان افراد پر پولیس پر حملہ اور ایک اہلکار کو مارنے کاالزام تھا۔ 16 کو بری کردیاگیا، 150 سے زائد مشتبہ افراد پر ان کی غیرموجودگی میں مقدمہ چل رہا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ان تمام افراد پر عائد الزامات میں قتل کے الزامات بھی شامل ہیں۔یہ تمام افراد کالعدم جماعت اخوان المسلمین سے تعلق رکھتے ہیں اور ان سمیت کل 12000 افراد پر مقدمہ چلایا جا رہا تھا۔ یہ تمام افراد سخت گیر اسلام پسند سابق صدر محمد مرسی کے حامی ہیں۔
محمد مرسی کی معزولی کے بعد مصر کے حکام نے اسلام پسندوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا اور ہزاروں افراد کو گرفتار کیا گیا جبکہ سینکڑوں لوگ مارے گئے۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس نیوز ایجنسی کے مطابق قاہرہ کی ایک عدالت نے یہ فیصلہ محض دو پیشیوں کے بعد سنایا ہے جس میں ملزمان کے وکلا کا کہنا ہے کہ انہیں اپنا موقف بیان کرنے کا موقع ہی نہیں دیا گیا۔
جن حملوں کے الزام میں یہ سزائیں سنائی گئی ہیں وہ گذشتہ برس اگست میں سکیورٹی فورسز کی جانب مرسی کے حامیوں کے ایک احتجاجی کیمپ کو منتشر کرنے کے بعد کئے گئے تھے
مصر کے شہر المنیا کی ایک عدالت نے یہ فیصلہ جاری کیا جس میں معزول صدر محمدمرسی کی حامی جماعت اخوان المسلمون کے 529 افراد کو سزائے موت کا حکم سنایاگیا۔ ان افراد پر پولیس پر حملہ اور ایک اہلکار کو مارنے کاالزام تھا۔ 16 کو بری کردیاگیا، 150 سے زائد مشتبہ افراد پر ان کی غیرموجودگی میں مقدمہ چل رہا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ان تمام افراد پر عائد الزامات میں قتل کے الزامات بھی شامل ہیں۔یہ تمام افراد کالعدم جماعت اخوان المسلمین سے تعلق رکھتے ہیں اور ان سمیت کل 12000 افراد پر مقدمہ چلایا جا رہا تھا۔ یہ تمام افراد سخت گیر اسلام پسند سابق صدر محمد مرسی کے حامی ہیں۔
محمد مرسی کی معزولی کے بعد مصر کے حکام نے اسلام پسندوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا اور ہزاروں افراد کو گرفتار کیا گیا جبکہ سینکڑوں لوگ مارے گئے۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس نیوز ایجنسی کے مطابق قاہرہ کی ایک عدالت نے یہ فیصلہ محض دو پیشیوں کے بعد سنایا ہے جس میں ملزمان کے وکلا کا کہنا ہے کہ انہیں اپنا موقف بیان کرنے کا موقع ہی نہیں دیا گیا۔
جن حملوں کے الزام میں یہ سزائیں سنائی گئی ہیں وہ گذشتہ برس اگست میں سکیورٹی فورسز کی جانب مرسی کے حامیوں کے ایک احتجاجی کیمپ کو منتشر کرنے کے بعد کئے گئے تھے