Rania
02-10-2014, 06:42 PM
میں مسافر ہوں میرا اعتبار نہ کیا کر
کب آوں چلا جاوں انتظار نہ کیا کر
جن راہوں سے گزر جائیں ہم لوٹ کے نہیں آتے
میری راہوں میں اپنی آنکھوں کو اشکبار نہ کیا کر
ہمیں تو غم اے روزگار ہی لے ڈوبا
ہم غریبوں سے یونہی تعلق استوار نہ کیا کر
مجھے منظور تیرا غیروں سے ملنا بھی
تو رقیبوں سے ملاقات پسے دیوار نہ کیا کر
تیرے تنہا
نے چہرے پہ کفن اوڑھ لیا ہے
بے وفا اب اسے اپنے چاہنے والوں میں شمار نہ کیا کر
کب آوں چلا جاوں انتظار نہ کیا کر
جن راہوں سے گزر جائیں ہم لوٹ کے نہیں آتے
میری راہوں میں اپنی آنکھوں کو اشکبار نہ کیا کر
ہمیں تو غم اے روزگار ہی لے ڈوبا
ہم غریبوں سے یونہی تعلق استوار نہ کیا کر
مجھے منظور تیرا غیروں سے ملنا بھی
تو رقیبوں سے ملاقات پسے دیوار نہ کیا کر
تیرے تنہا
نے چہرے پہ کفن اوڑھ لیا ہے
بے وفا اب اسے اپنے چاہنے والوں میں شمار نہ کیا کر