PRINCE SHAAN
12-27-2013, 07:22 PM
درویشوں کا شہر
یہ بھکاریوں کا شہر نہیں درویشوں کا شہر ہے ۔ممکن ہے یہ شخص جسے آپ بھکاری سمجھ رہے ہیں درویش ہو ۔ ایسا درویش جو آپ کو ہفت اقلیم کی بادشاہت بخش سکتا ہو ۔ اس وقت دفعتہ مجھے خیال ایا کہ مکہ اور مدینہ منورہ میں میں نے کوئی بھکاری نہیں دیکھا تھا
"یہاں بھکاری نہیں ہوتے کیا ؟" میں نے پوچھا
"نہیں " وہ بولے ۔
"حاجت مند نہیں ہوتے ؟"
"ہوتے ہیں " وہ بولے " فرق صرف یہ ہے کہ ہمارے ہاں حآجت مند غنی کی تلاش میں سرگرداں رہتے ہیں ۔ یہاں غنی حاجت مند کی تلاش میں مارے مارے پھرتے ہیں ۔ہمارے ہاں حآجت مند ہاتھ پھیلاتے ہیں ، یہاں دینے والے حاجت مند کی منت کرتے ہیں کہ میری پیشکش قبول فرما کر مجھ پر احسان کریں ۔"
وہ درویش جسے میں بھکاری سمجھا تھا ، میرے قریب آ گیا ۔ اس نے میرے کندھے پر اپنا ہاتھ رکھ دیا اور بڑے پیار سے تھپکنے لگا ۔اس کی مسکراہٹ میں " بخشم سمرقند و بخارا" کی واضح جھلک تھی ۔
"مدینہ منورہ شہر سے کوئی بھی واقف نہیں ہے ۔کوئی بھی واقف نہیں ہو سکتا ۔ یہ شہر کسی کو نظر نہیں اتا ۔ کوئی اسے دیکھ نہیں سکتا ۔ چونکہ یہ شہر عظیم مینار کے ساۓ میں چھپا ہوا ہے ۔ جدھر بھی دیکھو ، جدھر نظر اٹھاؤ عظیم مینار کے سوا کچھ دکھائی نہیں دیتا ، تم جو سراٹھا کر اس عظیم مینار کی بلندی دیکھنا کا جائزہ بھی نہیں لے سکتے ، تم اس شہر کو کیا دیکھو گے ؟"
از لبیک ممتاز مفتی صفحہ 287
یہ بھکاریوں کا شہر نہیں درویشوں کا شہر ہے ۔ممکن ہے یہ شخص جسے آپ بھکاری سمجھ رہے ہیں درویش ہو ۔ ایسا درویش جو آپ کو ہفت اقلیم کی بادشاہت بخش سکتا ہو ۔ اس وقت دفعتہ مجھے خیال ایا کہ مکہ اور مدینہ منورہ میں میں نے کوئی بھکاری نہیں دیکھا تھا
"یہاں بھکاری نہیں ہوتے کیا ؟" میں نے پوچھا
"نہیں " وہ بولے ۔
"حاجت مند نہیں ہوتے ؟"
"ہوتے ہیں " وہ بولے " فرق صرف یہ ہے کہ ہمارے ہاں حآجت مند غنی کی تلاش میں سرگرداں رہتے ہیں ۔ یہاں غنی حاجت مند کی تلاش میں مارے مارے پھرتے ہیں ۔ہمارے ہاں حآجت مند ہاتھ پھیلاتے ہیں ، یہاں دینے والے حاجت مند کی منت کرتے ہیں کہ میری پیشکش قبول فرما کر مجھ پر احسان کریں ۔"
وہ درویش جسے میں بھکاری سمجھا تھا ، میرے قریب آ گیا ۔ اس نے میرے کندھے پر اپنا ہاتھ رکھ دیا اور بڑے پیار سے تھپکنے لگا ۔اس کی مسکراہٹ میں " بخشم سمرقند و بخارا" کی واضح جھلک تھی ۔
"مدینہ منورہ شہر سے کوئی بھی واقف نہیں ہے ۔کوئی بھی واقف نہیں ہو سکتا ۔ یہ شہر کسی کو نظر نہیں اتا ۔ کوئی اسے دیکھ نہیں سکتا ۔ چونکہ یہ شہر عظیم مینار کے ساۓ میں چھپا ہوا ہے ۔ جدھر بھی دیکھو ، جدھر نظر اٹھاؤ عظیم مینار کے سوا کچھ دکھائی نہیں دیتا ، تم جو سراٹھا کر اس عظیم مینار کی بلندی دیکھنا کا جائزہ بھی نہیں لے سکتے ، تم اس شہر کو کیا دیکھو گے ؟"
از لبیک ممتاز مفتی صفحہ 287