PDA

View Full Version : پینڈو


PRINCE SHAAN
12-10-2013, 06:57 PM
پینڈو، روزی کی خاطر شہر کا رخ کرے تو وہ اپنی ذہانت ساتھ لاتا ہے، لیکن شہر میں آتے ہی اسے احساس کمتری ہونے لگتا ہے۔ سب سے پہلے تو اسے وہ زبان ششدر کرتی ہے جس کا ماخذ کتابیں، ابلاغ کے جملہ وسائل اور مارکیٹ جنم دیتے ہیں۔۔۔۔۔ لباس تو وہ جلد ترک کردیتا ہے لیکن زبان سیکھنے کے لیے اسے کچھ مدت درکار ہوتی ہے، لیکن جسے پینڈو سمجھ کر شہری لوگ برخاست کرنا چاہتے ہیں، وہ اپنے تروتازہ دماغ کے باعث تجربے سے سیکھی ہوئی فہم و فراست کے باعث بہت جلد شہری کے سامنے سیڑھیاں چڑھنے لگتا ہے۔ اسے آداب محفل سیکھنے میں دیر لگتی ہے کیونکہ یہ وہ پانی نہیں جن میں اس نے تیرنا سیکھا لیکن مجلسوں میں زندہ دلی، پینڈو ہی کے دم قدم سے ہوتی ہے۔ شہری انہیں ان پڑھ سمجھتے ہیں لیکن پھر اسی کی گھڑت کے ٹوٹم اور Taboos شہری معاشرے میں لہو کی طرح دوڑنے پھرنے لگتے ہیں۔ دیہاتی کی ترقی شہر میں اور بھی تیز ہوتی ہے جب یہ تعلیم کی سان پر چڑھے الفاظ کا جنتر منتر سمجھ پائے اور گفتگو کے اتار چڑھاؤ میں دیہاتی تجربے سمونے لگے تو شہری اس کا مقابلہ نہیں کرپاتے۔

بانو قدسیہ

Golden Tears
12-10-2013, 07:53 PM
hmmm nice... but paindu pplz are ill-mannered

(‘“*JiĢäR*”’)
12-11-2013, 09:20 AM
Very Nice Sharing

Copyright ©2008
Powered by vBulletin Copyright ©2000 - 2009, Jelsoft Enterprises Ltd.