Anjani Larki
10-20-2013, 09:56 PM
یا رب غمِ ہِجراں میں اِتنا تو کِیا ہوتا
جو ہاتھ جِگر پر ہے وہ دستِ دُعا ہوتا
ایک عِشق کا غم آفت اور اُس پہ یہ دِل آفت
یا غم نہ دیا ہوتا یا دِل نہ دیا ہوتا
ناکامِ تمنّا دِل اِس سوچ میں رہتا ہے
یوں ہوتا تو کیا ہوتا، یوں ہوتا تو کیا ہوتا
امّید تو بندھ جاتی، تسکین تو ہوجاتی
وعدہ نہ وفا کرتے، وعدہ تو کِیا ہوتا
غیروں سے کہا تم، نے غیروں سے سُنا تم نے
کچھ ہم سے کہا ہوتا، کچھ ہم سے سُنا ہوتا
(چراغ حسن حسرت )
جو ہاتھ جِگر پر ہے وہ دستِ دُعا ہوتا
ایک عِشق کا غم آفت اور اُس پہ یہ دِل آفت
یا غم نہ دیا ہوتا یا دِل نہ دیا ہوتا
ناکامِ تمنّا دِل اِس سوچ میں رہتا ہے
یوں ہوتا تو کیا ہوتا، یوں ہوتا تو کیا ہوتا
امّید تو بندھ جاتی، تسکین تو ہوجاتی
وعدہ نہ وفا کرتے، وعدہ تو کِیا ہوتا
غیروں سے کہا تم، نے غیروں سے سُنا تم نے
کچھ ہم سے کہا ہوتا، کچھ ہم سے سُنا ہوتا
(چراغ حسن حسرت )