Log in

View Full Version : عالمی سائبر جاسوسی نظام کا انکشاف


-|A|-
03-29-2009, 06:37 PM
عالمی سائبر جاسوسی نظام کا انکشاف

http://www.bbc.co.uk/worldservice/assets/images/2009/03/090325123249_hacking_386.jpg
کینیڈا سے تعلق رکھنے والے محققین نے دعوٰی کیا ہے کہ ایک عالمی سائبر جاسوسی نظام کی مدد سے ہیکرز نے دنیا بھر کے ایک سو تین ممالک میں سرکاری اور نجی اداروں کی خفیہ معلومات تک رسائی حاصل کی ہے۔

http://www.bbc.co.uk/worldservice/assets/images/2009/03/090329062342_dalai_lama226.jpg
ہیکرز نے دلائی لامہ کے دفتر سے حساس معلومات چرائی ہیں


یہ بات انفارمیشن وار فئیر مانیٹر نامی گروپ کی دس ماہ کی تحقیق کے بعد آن لائن شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں کہی گئی ہے۔

محققین کے مطابق ’گھوسٹ نیٹ‘ نامی یہ جاسوسی نظام بنیادی طور پر چین میں قائم ہے اور اس کا نشانہ بنیادی طور پر ایشیائی حکومتیں رہی ہیں جبکہ اس کے ہیکرز نے دلائی لامہ اور دیگر تبتی جلا وطن شخصیات کے کمپیوٹرز بھی کھنگالے ہیں۔

کینیڈین گروپ کے رکن گریگ والٹن کے مطابق ’ ہمارے ہاتھ ایسے ثبوت لگے ہیں جن سے ظاہر ہے کہ تبتی کمپیوٹر نظام میں داخل ہو کر دلائی لامہ کے نجی دفتر سے حساس معلومات چرائی گئی ہیں‘۔

اس جاسوسی نظام کے تحت ایران، بنگلہ دیش، لٹویا، انڈونیشیا ، برونائی اور بارباڈوس کی وزارتِ خارجہ اور پاکستان، بھارت، جنوبی کوریا، انڈونیشیا، رومانیہ، قبرص، مالٹا، تھائی لینڈ، تائیوان، پرتگال اور جرمنی کے سفارتخانوں کے قریباً تیرہ سو کمپیوٹرز ہیک کیے گئے۔

۔ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ تجزیے سے یہ تو صاف ظاہر ہے کہ اس جاسوسی نظام کا مرکز چین ہے لیکن اسے چلانے والے ہیکرز کی شناخت یا عزائم کے بارے میں واضح طور پر کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق اس سلسلے میں جب چین کی وزارتِ خارجہ اور وزارتِ اطلاعات سے رابطے کی کوشش کی گئی تو وہاں سے کوئی جواب موصول نہیں ہو سکا۔

سائبر جاسوسی پر تحقیق کرنے والے کینیڈین گروپ نے اپنی تحقیق کے دوران پتہ چلایا کہ اس جاسوسی نظام کے تحت ایران، بنگلہ دیش، لٹویا، انڈونیشیا ، برونائی اور بارباڈوس کی وزارتِ خارجہ اور پاکستان، بھارت، جنوبی کوریا، انڈونیشیا، رومانیہ، قبرص، مالٹا، تھائی لینڈ، تائیوان، پرتگال اور جرمنی کے سفارتخانوں کے قریباً تیرہ سو کمپیوٹرز ہیک کیے گئے۔ ان کمپیوٹرز تک رسائی کے بعد ہیکرز نے ان میں ایسے سافٹ ویئر نصب کر دیے جن کی مدد سے نہ صرف وہ انہیں کنٹرول کر سکتے تھے بلکہ ان پر موجود مواد بھی باہر بھیج سکتے تھے۔

اس تحقیق میں شامل کیمرج یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے دو محققین بھی اسی سلسلے میں ایک رپورٹ اتوار کو جاری کر رہے ہیں۔

safa
03-30-2009, 01:41 PM
nice info....carry on.....:icecream:

CHEEMO
03-30-2009, 01:58 PM
nic

SHAYAN
07-18-2009, 11:50 AM
Nyc

LAMS
07-27-2010, 05:22 PM
nice
thx for shairing

Dil Laghi
01-23-2011, 08:42 PM
really nice sharing

SiNiSteR
01-23-2011, 10:14 PM
apna khiyaal rakhna ... humesha khoosh rehnaa ... khanaa pinaa kar lai na

darkness
01-25-2011, 02:01 PM
thanks for sharinnnggg

mari cahat
01-28-2011, 11:49 AM
thanksss forr sharringggg

Majno
01-28-2011, 09:25 PM
nice
tfs

DiE
01-29-2011, 12:56 AM
nice......

Copyright ©2008
Powered by vBulletin Copyright ©2000 - 2009, Jelsoft Enterprises Ltd.