saimyounis
09-23-2013, 10:45 AM
http://i42.tinypic.com/jpkjgx.jpg
یہ کوئی اور نہی عظیم عوامی انقلابی شاعر حبیب جالب کا بیٹا یاسر عباس جالب ہے جس طرح حبیب جالب نے اپنی زندگی میں اپنا کوئی مول نہی لگنے دیا تھا باپ کے نقش قدم پر چلتے ہووے حالات کی ستم ظریفی کا مردانہ وار مقابلہ کرتے ہووے فرزند حبیب جالب نے ایک شاپ پر ساڑھے چار ہزار کی نوکری قبول کر لی ہے مگر اپنے عظیم باپ کے نام پر کوئی حرف نہی آنے دیا " دوستو یاسر جالب صبح جب چار بجے گھر سے نکل کر اس دکان پر جاتا ہے یقیننا " حبیب جالب صاحب کی روح تڑپ جاتی ہو گی کیوں کہ یاسر جالب کو یہ نہی معلوم ہوتا کہ رات واپسی پر کھانا کیسے کھاے گا مگر فرزند جالب یہ کسی اور کیلے نہی اپنی عظیم ماں بیگم حبیب جالب کی بیماری اور ضعیفی کی حالت میں ادویات اور گھر کے اخراجات پورے کرنے کیلے یہ سب کچھ کرنے پر مجبور ہے جالب صاحب نے آنکھیں کیا بند کیں ہر طرف سے یاسر عباس ، باجی طاہرہ جالب پر غموں کے پہاڑ ٹوٹ پڑے زریع معاش نہ ہونے کی وجہ سے آج حبیب جالب صاحب کا خاندان مصیبتوں اور صعوبتوں سے دو چار ہے " دوستو اس پوسٹ کا مقصد ہرگز ہر گز یہ نہی ہو سکتا کہ یاسر جالب یا طاہرہ جالب آپ کی امداد کے مستحق ہیں نہی ایسا کوئی دوست مت سوچے ہاں ایک باعزت روزگار سب کا حق بنتا ہے یہ ریاست کی ذمہ داری بھی ہے اور معاشرے کی بھی ذمہ داری بنتی ہے ہو سکتا ہے اس پوسٹ کو پڑھ کر جالب صاحب کے کئی چاہنے والے جالب صاحب کے مظلوم خاندان کے کسی کام آ سکیں خودار اور باعزت قومیں اپنے محسنوں کو کبھی نہی بھولتے میں دوستوں سے گزارش کروں گا آپ یاسر جالب اور حبیب جالب کی عظیم بیٹی کیلے ان کی پریشانیاں دور کرنے کا کوئی سبب بن سکتے ہیں تو آئیں آگے بڑھیں۔
بڑ ے بڑ ے لیڈر جو اپنی تقریروں میں جالب کی نظمیں پڑھتے ہیں ان کے لیے اور جن کتب خانوں نے جالب کی بکس چھاپ چھاپ کر کروڑں کماے ہیں شرم کا مقام ہے کے ایک عظیم شاعر کی فیملی اس حالت میں جی رہی ہے ....
http://i42.tinypic.com/jpkjgx.jpg
یہ کوئی اور نہی عظیم عوامی انقلابی شاعر حبیب جالب کا بیٹا یاسر عباس جالب ہے جس طرح حبیب جالب نے اپنی زندگی میں اپنا کوئی مول نہی لگنے دیا تھا باپ کے نقش قدم پر چلتے ہووے حالات کی ستم ظریفی کا مردانہ وار مقابلہ کرتے ہووے فرزند حبیب جالب نے ایک شاپ پر ساڑھے چار ہزار کی نوکری قبول کر لی ہے مگر اپنے عظیم باپ کے نام پر کوئی حرف نہی آنے دیا " دوستو یاسر جالب صبح جب چار بجے گھر سے نکل کر اس دکان پر جاتا ہے یقیننا " حبیب جالب صاحب کی روح تڑپ جاتی ہو گی کیوں کہ یاسر جالب کو یہ نہی معلوم ہوتا کہ رات واپسی پر کھانا کیسے کھاے گا مگر فرزند جالب یہ کسی اور کیلے نہی اپنی عظیم ماں بیگم حبیب جالب کی بیماری اور ضعیفی کی حالت میں ادویات اور گھر کے اخراجات پورے کرنے کیلے یہ سب کچھ کرنے پر مجبور ہے جالب صاحب نے آنکھیں کیا بند کیں ہر طرف سے یاسر عباس ، باجی طاہرہ جالب پر غموں کے پہاڑ ٹوٹ پڑے زریع معاش نہ ہونے کی وجہ سے آج حبیب جالب صاحب کا خاندان مصیبتوں اور صعوبتوں سے دو چار ہے " دوستو اس پوسٹ کا مقصد ہرگز ہر گز یہ نہی ہو سکتا کہ یاسر جالب یا طاہرہ جالب آپ کی امداد کے مستحق ہیں نہی ایسا کوئی دوست مت سوچے ہاں ایک باعزت روزگار سب کا حق بنتا ہے یہ ریاست کی ذمہ داری بھی ہے اور معاشرے کی بھی ذمہ داری بنتی ہے ہو سکتا ہے اس پوسٹ کو پڑھ کر جالب صاحب کے کئی چاہنے والے جالب صاحب کے مظلوم خاندان کے کسی کام آ سکیں خودار اور باعزت قومیں اپنے محسنوں کو کبھی نہی بھولتے میں دوستوں سے گزارش کروں گا آپ یاسر جالب اور حبیب جالب کی عظیم بیٹی کیلے ان کی پریشانیاں دور کرنے کا کوئی سبب بن سکتے ہیں تو آئیں آگے بڑھیں۔
بڑ ے بڑ ے لیڈر جو اپنی تقریروں میں جالب کی نظمیں پڑھتے ہیں ان کے لیے اور جن کتب خانوں نے جالب کی بکس چھاپ چھاپ کر کروڑں کماے ہیں شرم کا مقام ہے کے ایک عظیم شاعر کی فیملی اس حالت میں جی رہی ہے ....
http://i42.tinypic.com/jpkjgx.jpg