Zafina
07-04-2013, 12:40 AM
مصری فوج نے صدر مرسی کی جمہوری حکومت کا تختہ الٹ دیا
مصر کی فوج نے صدر محمد مرسی کو برطرف کرکے آئین معطل کر دیا جب کہ اعلی حکومتی شخصیات اور اخوان المسلمین کی قیادت کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔
مصری فوج کےسربراہ نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کا آئین معطل کرکے اعلی حکومتی شخصیات کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ انہوں نے عوام انتخابات کی تیاری کریں بہت جلد ملک میں نئے انتخابات کا اعلان کردیا جائے گا۔ انہوں نے مصر کے چیف جسٹس کو قائم مقام صدر بناتے ہوئے کہا کہ انتخابات تک چیف جسٹس تمام ملکی معاملات کو دیکھیں گے۔ آرمی چیف کا مزید کہنا تھا کہ وہ کافی عرصے سے ملک کی سیاسی جماعتوں کے درمیان مفاہمت کی کوشش کر رہے تھے تاہم ناکامی پر انہیں یہ قدم اٹھانا پڑا۔
قبل ازیں مصری صدر کی جانب سے مستعفی ہونے سے انکار کے بعد فوج نے محمد مرسی کو نظر بند اور سرکاری ٹی وی سمیت دارالحکومت میں اہم عمارات اور تنصیبات پر قبضہ کرلیا تھا۔ صدر محمد مرسی کے مشیر نے اپنے بیان میں تصدیق کی ہے کہ ملک میں فوج نے بغاوت کردی ہے تاہم عوام کی مزاحمت کے سامنے بغاوت کامیاب نہیں ہو گی۔
قاہرہ کے مشہور زمانہ تحریر اسکوائر پر اپوزیشن اور صدر کی پالیسیوں کے مخالفین لاکھوں کی تعداد میں جمع ہیں جن کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، اس کے علاوہ صدر اور ان کی جماعت اخوان المسلمین کے کارکن بھی کسی ممکنہ اقدام کے بعد مکمل لائحہ عمل کے ساتھ تیاریاں مکمل کرچکے ہیں۔ صدر مرسی نے اپنے حامیوں سے اپیل کی ہے کہ فوجی بغاوت کے خلاف پرامن مزاحمت کی جائے۔
اخوان المسلمین کی جانب سے جاری کئے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ ان کی آزادی زندگی سے زیادہ قیمتی ہے اور اس کے لئے وہ کسی بھی قسم کی قربانی دینے کےلئے تیار ہیں، فوج کی جانب سے کسی بھی غیر جمہوری اقدام کی صورت میں عوام چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ صدر، فوج اور اپوزیشن کی جانب سے جاری ہونے والے بیانات کے بعد مصر کا مرکزی بینک غیر معینہ مدت کے لئے بند کردیا گیا ہے جبکہ کئی ممالک نے اپنے سفارتی
عملے کو بھی واپس بلا لیا ہے۔
نظر بندی سے قبل مصری صدر نے ملک میں جمہوریت اور اپنے آئینی حق کے مرتے دم تک تحفظ کے عزم کا
اظہار کیا ہے ، صدارتی ترجمان کی جانب سے ایک بیان بھی جاری کیا گیا جس میں صدر مرسی کا کہنا تھا کہ وہ ملک کے آئینی سربراہ ہیں اور ملک کے عوام نے انہیں اس عہدے پر منتخب کیا ہے، فوج سیاسی بحران میں فریق نہ بنے۔ دوسری جانب مصر کی فوج نے سرکاری ٹی وی پر قبضہ کرلیا ہے اور وہاں سے نشر ہونے والے تمام مواد کی نگرانی کی جارہی ہے۔
http://www.express.pk/story/145750/
Morsy out in Egypt coup
Cairo (CNN) -- Egypt's military deposed the country's first democratically elected president Wednesday night, installing the head of the country's highest court as an interim leader, the country's top general announced.
Gen. Abdul Fattah Al-Sisi said the military was fulfilling its "historic responsibility" to protect the country by ousting Mohamed Morsy, the Western-educated Islamist leader elected a year ago. Morsy failed to meet demands to share power with opponents who thronged the streets of Cairo, and those crowds erupted as the announcement was made.
Ahead of the statement, troops moved into key positions around the capital and surrounded a demonstration by Morsy's supporters in a Cairo suburb. Citing an unnamed presidential source, the state-run newspaper Al-Ahram reported that "the General Command of the Armed Forces told President Morsy around 7 p.m. (1 p.m. ET) that he is no longer a president for the republic."
At the final hour, Morsy offered to form an interim coalition government "that would manage the upcoming parliamentary electoral process, and the formation of an independent committee for constitutional amendments to submit to the upcoming parliament," he said in a posting on his Facebook page. He noted that hundreds of thousands of supporters and protesters had packed plazas around the country, and he urged that his countrymen be allowed to express their opinions through the ballot box.
http://edition.cnn.com/2013/07/03/wo...html?hpt=hp_t1
-
Egypt's Morsi 'Told He Is No Longer President'
مصر کی فوج نے صدر محمد مرسی کو برطرف کرکے آئین معطل کر دیا جب کہ اعلی حکومتی شخصیات اور اخوان المسلمین کی قیادت کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔
مصری فوج کےسربراہ نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کا آئین معطل کرکے اعلی حکومتی شخصیات کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ انہوں نے عوام انتخابات کی تیاری کریں بہت جلد ملک میں نئے انتخابات کا اعلان کردیا جائے گا۔ انہوں نے مصر کے چیف جسٹس کو قائم مقام صدر بناتے ہوئے کہا کہ انتخابات تک چیف جسٹس تمام ملکی معاملات کو دیکھیں گے۔ آرمی چیف کا مزید کہنا تھا کہ وہ کافی عرصے سے ملک کی سیاسی جماعتوں کے درمیان مفاہمت کی کوشش کر رہے تھے تاہم ناکامی پر انہیں یہ قدم اٹھانا پڑا۔
قبل ازیں مصری صدر کی جانب سے مستعفی ہونے سے انکار کے بعد فوج نے محمد مرسی کو نظر بند اور سرکاری ٹی وی سمیت دارالحکومت میں اہم عمارات اور تنصیبات پر قبضہ کرلیا تھا۔ صدر محمد مرسی کے مشیر نے اپنے بیان میں تصدیق کی ہے کہ ملک میں فوج نے بغاوت کردی ہے تاہم عوام کی مزاحمت کے سامنے بغاوت کامیاب نہیں ہو گی۔
قاہرہ کے مشہور زمانہ تحریر اسکوائر پر اپوزیشن اور صدر کی پالیسیوں کے مخالفین لاکھوں کی تعداد میں جمع ہیں جن کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، اس کے علاوہ صدر اور ان کی جماعت اخوان المسلمین کے کارکن بھی کسی ممکنہ اقدام کے بعد مکمل لائحہ عمل کے ساتھ تیاریاں مکمل کرچکے ہیں۔ صدر مرسی نے اپنے حامیوں سے اپیل کی ہے کہ فوجی بغاوت کے خلاف پرامن مزاحمت کی جائے۔
اخوان المسلمین کی جانب سے جاری کئے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ ان کی آزادی زندگی سے زیادہ قیمتی ہے اور اس کے لئے وہ کسی بھی قسم کی قربانی دینے کےلئے تیار ہیں، فوج کی جانب سے کسی بھی غیر جمہوری اقدام کی صورت میں عوام چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ صدر، فوج اور اپوزیشن کی جانب سے جاری ہونے والے بیانات کے بعد مصر کا مرکزی بینک غیر معینہ مدت کے لئے بند کردیا گیا ہے جبکہ کئی ممالک نے اپنے سفارتی
عملے کو بھی واپس بلا لیا ہے۔
نظر بندی سے قبل مصری صدر نے ملک میں جمہوریت اور اپنے آئینی حق کے مرتے دم تک تحفظ کے عزم کا
اظہار کیا ہے ، صدارتی ترجمان کی جانب سے ایک بیان بھی جاری کیا گیا جس میں صدر مرسی کا کہنا تھا کہ وہ ملک کے آئینی سربراہ ہیں اور ملک کے عوام نے انہیں اس عہدے پر منتخب کیا ہے، فوج سیاسی بحران میں فریق نہ بنے۔ دوسری جانب مصر کی فوج نے سرکاری ٹی وی پر قبضہ کرلیا ہے اور وہاں سے نشر ہونے والے تمام مواد کی نگرانی کی جارہی ہے۔
http://www.express.pk/story/145750/
Morsy out in Egypt coup
Cairo (CNN) -- Egypt's military deposed the country's first democratically elected president Wednesday night, installing the head of the country's highest court as an interim leader, the country's top general announced.
Gen. Abdul Fattah Al-Sisi said the military was fulfilling its "historic responsibility" to protect the country by ousting Mohamed Morsy, the Western-educated Islamist leader elected a year ago. Morsy failed to meet demands to share power with opponents who thronged the streets of Cairo, and those crowds erupted as the announcement was made.
Ahead of the statement, troops moved into key positions around the capital and surrounded a demonstration by Morsy's supporters in a Cairo suburb. Citing an unnamed presidential source, the state-run newspaper Al-Ahram reported that "the General Command of the Armed Forces told President Morsy around 7 p.m. (1 p.m. ET) that he is no longer a president for the republic."
At the final hour, Morsy offered to form an interim coalition government "that would manage the upcoming parliamentary electoral process, and the formation of an independent committee for constitutional amendments to submit to the upcoming parliament," he said in a posting on his Facebook page. He noted that hundreds of thousands of supporters and protesters had packed plazas around the country, and he urged that his countrymen be allowed to express their opinions through the ballot box.
http://edition.cnn.com/2013/07/03/wo...html?hpt=hp_t1
-
Egypt's Morsi 'Told He Is No Longer President'