PRINCE SHAAN
07-03-2013, 12:54 PM
http://waahwaah.in/wp-content/uploads/2012/09/300699_333385163419632_578281550_n.jpg
ماں
ماؤں کو کسی شان شوکت سے غرض کیا
جو رہ سکے اولاد بس اولاد بہت ہے
جو اُسنے تیری زات پر احسان کۓ ہیں
ہزارواں حصہ ہو تجھے یاد بہت ہے
دامانِ دعا جب کبھی پھیلاۓ خدا سے
بخشش کے لۓ اُسکے ہو فریاد بہت ہے
ہر بار تھکن مجھ کو پریشان جو کر دے
بالوں میں میرے پھرتا تیرا ہاتھ بہت ہے
سینے سے لگا کر تُو میرے گال جو تھپکے
وہ لمس وہ احساس تیرے بعد بہت ہے
تکلیف میری ہوتی بدلتے تیرے تیور
ہو جاتا سکوں تیرا بھی برباد بہت ہے
ممّتاز کڑے دور سے گزرے مگر اب تک
میں تیری دعاؤں سے ہوں آباد بہت ھے
ماں
ماؤں کو کسی شان شوکت سے غرض کیا
جو رہ سکے اولاد بس اولاد بہت ہے
جو اُسنے تیری زات پر احسان کۓ ہیں
ہزارواں حصہ ہو تجھے یاد بہت ہے
دامانِ دعا جب کبھی پھیلاۓ خدا سے
بخشش کے لۓ اُسکے ہو فریاد بہت ہے
ہر بار تھکن مجھ کو پریشان جو کر دے
بالوں میں میرے پھرتا تیرا ہاتھ بہت ہے
سینے سے لگا کر تُو میرے گال جو تھپکے
وہ لمس وہ احساس تیرے بعد بہت ہے
تکلیف میری ہوتی بدلتے تیرے تیور
ہو جاتا سکوں تیرا بھی برباد بہت ہے
ممّتاز کڑے دور سے گزرے مگر اب تک
میں تیری دعاؤں سے ہوں آباد بہت ھے