-|A|-
03-20-2009, 06:27 PM
خیبر ایجنسی راکٹ سے آٹھ ہلاک
http://www.bbc.co.uk/worldservice/assets/images/2009/03/090319192959_waziristan_226x170.jpg
نامعلوم افراد نے ایف سی چھاؤنی پر راکٹوں اور خود کار ہتھیاروں سے حملہ کیا
پاکستان کے قبائلی علاقے خیبر ایجنسی میں نامعلوم افراد نے ایف سی چھاؤنی پر راکٹوں اور خود کار ہتھیاروں سے حملہ کیا ہے۔ اس کے بعد دونوں طرف سے شدید فائرنگ کے تبادلے میں ایک گولہ ایک تجارتی مرکز پر گرا ہے جس کے نتیجے میں آٹھ افراد ہلاک اور پچیس زخمی ہوگئے ہیں۔
پولیٹکل انتظامیہ کے ایک اہلکار نے بی بی سی کو بتایا کہ جمعرات کو رات نو بجے کے قریب نامعلوم افرادنے لنڈی کوتل ایف سی چھاؤنی پر قریبی پہاڑی سلسلوں سے کئی راکٹ فائر کیے جو ایف سی چھاؤنی کے قرب وجوار میں گرے اور زوردار دھماکوں سے پھٹے جس کے نتیجے میں ایک سکیورٹی اہلکار زخمی ہوا ہے۔ اس کے بعد سکیورٹی فورسز نے جوابی کارروائی میں شدت پسندوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جس میں بھاری اسلحہ کا استعمال بھی کیاگیا۔
اہلکار کا کہنا تھا کہ دونوں طرف سے بھاری اسلحہ کا استعمال ہو رہا تھا کہ اس دوران ایک گولہ شہر میں واقع دنیا گودام پر گرا جس کے نیجے میں پانچ افراد ہلاک جبکہ چار زخمی ہوگئے۔ اہلکار کے مطابق گودام کے چند کمروں کو بھی نقصان پہنچا۔
ہلاک ہونے والوں میں سے چار گودام کے مُنشی ہیں اور ایک ایک افغان سوداگر اس کے علاوہ زخمیوں میں زیادہ تر افراد بھی گودام میں کام کرتے تھے
ہلاک اور زخمی
گودام کے مالک علی شنواری نے بی بی سی کو بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں گودام کے چار مُنشی اور ایک افغان سوداگر بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زخمیوں ہونے والوں میں بھی زیادہ تر ودام میں کام کرتے تھے جنہیں لنڈی کوتل کے سول ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گودام میں پندرہ کمرے مکمل طور پر تباہ جبکہ لاکھوں کا مال بھی ملبے تلے دب گیا ہے۔
یاد رہے کہ خیبر ایجنسی قبائلی علاقوں میں وہ واحد ایجنسی ہے جس کے راستے سے نیٹو کے لیے رسد لے جانے والے قافلے گزرتے ہیں۔ گزشتہ کچھ عرصے سے خیبر ایجنسی میں نیٹو کے لیے رسد لے جانے والے قافلوں پر حملوں کا سلسلہ تیز ہوگیا ہے اور اب تک تین سو سے زیادہ گاڑیوں کو تباہ کیا جاچکا ہے۔
http://www.bbc.co.uk/worldservice/assets/images/2009/03/090319192959_waziristan_226x170.jpg
نامعلوم افراد نے ایف سی چھاؤنی پر راکٹوں اور خود کار ہتھیاروں سے حملہ کیا
پاکستان کے قبائلی علاقے خیبر ایجنسی میں نامعلوم افراد نے ایف سی چھاؤنی پر راکٹوں اور خود کار ہتھیاروں سے حملہ کیا ہے۔ اس کے بعد دونوں طرف سے شدید فائرنگ کے تبادلے میں ایک گولہ ایک تجارتی مرکز پر گرا ہے جس کے نتیجے میں آٹھ افراد ہلاک اور پچیس زخمی ہوگئے ہیں۔
پولیٹکل انتظامیہ کے ایک اہلکار نے بی بی سی کو بتایا کہ جمعرات کو رات نو بجے کے قریب نامعلوم افرادنے لنڈی کوتل ایف سی چھاؤنی پر قریبی پہاڑی سلسلوں سے کئی راکٹ فائر کیے جو ایف سی چھاؤنی کے قرب وجوار میں گرے اور زوردار دھماکوں سے پھٹے جس کے نتیجے میں ایک سکیورٹی اہلکار زخمی ہوا ہے۔ اس کے بعد سکیورٹی فورسز نے جوابی کارروائی میں شدت پسندوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جس میں بھاری اسلحہ کا استعمال بھی کیاگیا۔
اہلکار کا کہنا تھا کہ دونوں طرف سے بھاری اسلحہ کا استعمال ہو رہا تھا کہ اس دوران ایک گولہ شہر میں واقع دنیا گودام پر گرا جس کے نیجے میں پانچ افراد ہلاک جبکہ چار زخمی ہوگئے۔ اہلکار کے مطابق گودام کے چند کمروں کو بھی نقصان پہنچا۔
ہلاک ہونے والوں میں سے چار گودام کے مُنشی ہیں اور ایک ایک افغان سوداگر اس کے علاوہ زخمیوں میں زیادہ تر افراد بھی گودام میں کام کرتے تھے
ہلاک اور زخمی
گودام کے مالک علی شنواری نے بی بی سی کو بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں گودام کے چار مُنشی اور ایک افغان سوداگر بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زخمیوں ہونے والوں میں بھی زیادہ تر ودام میں کام کرتے تھے جنہیں لنڈی کوتل کے سول ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گودام میں پندرہ کمرے مکمل طور پر تباہ جبکہ لاکھوں کا مال بھی ملبے تلے دب گیا ہے۔
یاد رہے کہ خیبر ایجنسی قبائلی علاقوں میں وہ واحد ایجنسی ہے جس کے راستے سے نیٹو کے لیے رسد لے جانے والے قافلے گزرتے ہیں۔ گزشتہ کچھ عرصے سے خیبر ایجنسی میں نیٹو کے لیے رسد لے جانے والے قافلوں پر حملوں کا سلسلہ تیز ہوگیا ہے اور اب تک تین سو سے زیادہ گاڑیوں کو تباہ کیا جاچکا ہے۔