PDA

View Full Version : دہشتگردں سے خطاب


life
07-01-2011, 04:35 PM
دہشتگردں سے خطاب

کسی کا درد مٹانے کا نام ہے اسلام
محبتوں کو سجانے کا نام ہے اسلام
اس کی حسّاس طبیعت کو کچل ڈالا ہے
تم نے اسلام کا عنوان بدل ڈالا ہے
بنامِ دین و شریعت یہ کھیل کیسا ہے
جو غور و فکر کیا تو یزید جیسا ہے
خدا کے نام پہ کیا لے کے کیا دِیا تم نے
سوات وادی کو دوزخ بنا دیا تم نے
تمھارے جینے کا انداز ہی نرالا ہے
اجل کی گود میں دہشت کو تم نے پالا ہے
تمھیں خبر ہے محبت سے کھیلنے والو
بنامِ دین شریعت سے کھیلنے والو
یہ بات آج سبھی خاص و عام کہتے ہیں
تمھارے ذہن کی بستی میں سانپ رہتے ہیں
کریہہ فکر کو سنّت کا نام دیتے ہو
نجس زباں سے شریعت کا نام لیتے ہو
کوئی اپیل نہ کوئی وکیل ہوتا ہے
ہر ایک فیصلہ جبکہ ذلیل ہوتا ہے
منافقین کے معلوم آنسوؤں کی طرح
چھپائے رہتے ہو چہروں کو ڈاکوؤں کی طرح
صفائی دینے کی خاطر اگرچہ سچ بولے
کسی کو اتنی اجازت کہاں کہ منہ کھولے
ہر اِک دماغ کو دہشت سے بھر دیا تم نے
ہمارے ملک کو بدنام کر دیا تم نے
اگر کتابِ خدا سے تمہیں محبت ہے
تو پیار کرنا ہر ایک آدمی سے سنّت ہے
ذرا سے بات پہ لڑنے کی خوں بہانے کی
پڑیں ہیں عادتیں تم کو حرام کھانے کی
چلو یہ قصۂ ظلم و ستم تمام کرو
محبتوں سے جیو اور پیار عام کرو
سید اقبال حیدر

life
07-02-2011, 02:32 AM
منافقین کے معلوم آنسوؤں کی طرح
چھپائے رہتے ہو چہروں کو ڈاکوؤں کی طرح
صفائی دینے کی خاطر اگرچہ سچ بولے
کسی کو اتنی اجازت کہاں کہ منہ کھولے
ہر اِک دماغ کو دہشت سے بھر دیا تم نے
ہمارے ملک کو بدنام کر دیا تم نے
اگر کتابِ خدا سے تمہیں محبت ہے

SHAYAN
07-02-2011, 06:24 AM
Gud
T 4 S

life
07-08-2011, 01:32 PM
thanks shayan..

drmaqsoodhasni
07-10-2011, 07:43 PM
achi paish'kash hai

Copyright ©2008
Powered by vBulletin Copyright ©2000 - 2009, Jelsoft Enterprises Ltd.