معجزات النبی صلی اللہ علیہ وسلم - MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community

MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community

link| link| link
MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community » Islam » Islamic Issues And Topics » معجزات النبی صلی اللہ علیہ وسلم
Islamic Issues And Topics !!! Post Islamic Issues And Topics Here !!!

Advertisement
Post New Thread  Reply
 
Thread Tools Display Modes
(#1)
Old
ROSE ROSE is offline
 


Posts: 52,341
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Dec 2009
Location: RAWALPINDI
Gender: Female
Default معجزات النبی صلی اللہ علیہ وسلم - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   05-13-2011, 06:44 PM

معجزات النبی صلی اللہ علیہ وسلم


: سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہر ایک پیغمبر کو وہی معجزے ملے ہیں جو اس سے پہلے دوسرے پیغمبر کو مل چکے تھے پھر ایمان لائے اس پر آدمی لیکن مجھے جو معجزہ ملا وہ قرآن ہے جو اللہ نے میرے پاس بھیجا ( ایسا معجزہ کسی پیغمبر کو نہیں ملا ) اس لئے میں امید کرتا ہوں کہ میری پیروی کرنے والے قیامت کے دن سب سے زیادہ ہوں گے


صحیح مسلم
ایمان کے متعلق
باب : نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے معجزات اور ان پر ایمان لانے کے متعلق

 

Reply With Quote Share on facebook
Sponsored Links
(#2)
Old
ROSE ROSE is offline
 


Posts: 52,341
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Dec 2009
Location: RAWALPINDI
Gender: Female
Default Re: معجزات النبی صلی اللہ علیہ وسلم - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   05-13-2011, 06:46 PM

سیدنا ابوقتادہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں خطاب کرتے ہوئے فرمایا : تم آج زوال کے بعد اور اپنی ساری رات چلو اگر اللہ نے چاہا تو کل صبح پانی پر پہنچو گے ۔ پس لوگ اس طرح چلے کہ کوئی کسی کی طرف متوجہ نہ ہوتا تھا ۔ سیدنا ابوقتادہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم چلے جاتے تھے ، یہاں تک کہ آدھی رات ہو گئی اور میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پہلو کی طرف تھا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم اونگھنے لگے اور اپنی سواری پر سے جھکے ( یعنی نیند کے غلبہ سے ) اور میں نے آ کر آپ کو ٹیکہ دیا ( تاکہ گر نہ پڑیں ) بغیر اس کے کہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو جگاؤں ، یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پھر سیدھے ہو کر بیٹھ گئے ۔ پھر چلے یہاں تک کہ جب بہت رات گزر گئی ، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم جھکے اور میں نے پھر ٹیکہ دیا بغیر اس کے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو جگاؤں ، یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پھر سیدھے ہو کر بیٹھ گئے ۔ پھر چلے یہاں تک کہ آخر سحر کا وقت ہو گیا ، پھر ایک بار بہت جھکے کہ اگلے دو بار سے بھی زیادہ ، قریب تھا کہ گر پڑیں ۔ پھر میں آیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو روک دیا ۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سر اٹھایا اور فرمایا یہ کون ہے ؟ میں نے عرض کیا کہ ابوقتادہ ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم کب سے میرے ساتھ اس طرح چل رہے ہو ؟ میں نے عرض کیا کہ میں رات سے آپ کے ساتھ اسی طرح چل رہا ہوں ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ تمہاری حفاظت کرے جیسے تم نے اس کے نبی کی حفاظت کی ہے ۔ پھر آپ نے فرمایا کہ تم ہمیں دیکھتے ہو کہ ہم لوگوں کی نظروں میں پوشیدہ ہیں ؟ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم کسی کو دیکھتے ہو ؟ میں نے کہا کہ یہ ایک سوار ہے ، پھر میں نے کہا کہ یہ ایک اور سوار ہے ، یہاں تک کہ ہم سات سوار جمع ہو گئے ۔ تب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم راہ سے ایک طرف الگ ہوئے اور اپنا سر زمین پر رکھا ( یعنی سونے کو ) اور فرمایا کہ تم لوگ ہماری نماز کا خیال رکھنا ( یعنی نماز کے وقت جگا دینا ) ۔ پھر پہلے جو جاگے وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہی تھے اور دھوپ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیٹھ پر آ گئی تھی پھر ہم لوگ گھبرا کر اٹھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ سوار ہو جاؤ تو ہم سوار ہوئے پھر چلے یہاں تک کہ جب دھوپ چڑھ گئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اترے اپنا وضو کا لوٹا منگوایا جو میرے پاس تھا اور اس میں تھوڑا سا پانی تھا ، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے وضو کیا ( جو عام وضو سے کم تھا یعنی بہت قلیل پانی سے بہت جلد ) اور اس میں تھوڑا سا پانی باقی رہ گیا ۔ پھر ابوقتادہ رضی اللہ عنہ سے فرمایا کہ ہمارے لوٹے کو رکھ چھوڑو کہ اس کی ایک عجیب کیفیت ہو گی ۔ پھر سیدنا بلال رضی اللہ عنہ نے نماز کیلئے اذان کہی اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے دو رکعت نماز پڑھی ، پھر صبح کی فرض نماز ادا کی اور ویسے ہی ادا کی جیسے ہر روز ادا کرتے تھے ۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم بھی اور ہم بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سوار ہوئے ، پھر ہم میں سے بعض دوسرے سے چپکے چپکے کہتا تھا کہ آج ہمارے اس قصور کا کیا کفارہ ہو گا جو ہم نے نماز میں قصور کیا تب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کیا میں تم لوگوں کے لئے اسوہ نہیں ہوں ؟ پھر فرمایا کہ سونے میں کیا قصور ہے ؟ قصور تو یہ ہے کہ ایک آدمی نماز نہ پڑھے ، یہاں تک کہ دوسری نماز کا وقت آ جائے ( یعنی جاگنے میں قضاء کرے ) پھر جو ایسا کرے ( یعنی اس کی قضاء ہو جائے تو ) لازم ہے کہ جب ہوشیار ہو ، ادا کرے ۔ اور جب دوسرا دن آئے تو اپنی نماز اوقات متعینہ پر ادا کرے ( یعنی یہ نہیں کہ ایک بار قضاء ہو جانے سے نماز کا وقت ہی بدل جائے ) ۔ پھر فرمایا کہ تم کیا خیال کرتے ہو کہ لوگوں نے کیا کیا ہو گا ؟ پھر فرمایا کہ لوگوں نے جب صبح کی تو اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو نہ پایا ۔ تب ابوبکر اور عمر ( رضی اللہ عنہما ) نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تمہارے پیچھے ہوں گے ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایسے نہیں کہ تمہیں پیچھے چھوڑ جائیں اور دوسرے لوگوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تم سے آگے ہیں ۔ پھر وہ لوگ اگر ابوبکر اور عمر ( رضی اللہ عنہما ) کی بات مانتے تو سیدھی راہ پاتے ( یہ خبر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے معجزہ کے طور پر دی ) ۔ راوی نے کہا کہ پھر ہم لوگوں تک پہنچے ، یہاں تک کہ دن کافی چڑھ آیا تھا اور ہر چیز گرم ہو گئی تھی اور لوگ کہنے لگے کہ اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! ہم تو مر گئے اور پیاسے ہو گئے ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا نہیں تم نہیں مرے ۔ پھر فرمایا کہ ہمارا چھوٹا پیالہ لاؤ اور وہ لوٹا منگوایا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پانی ڈالنے لگے اور سیدنا ابوقتادہ رضی اللہ عنہ لوگوں کو پانی پلانے لگے ۔ پھر جب لوگوں نے دیکھا کہ پانی ایک لوٹا بھر ہی ہے تو لوگ اس پر گرنے لگے ( یعنی ہر شخص ڈرنے لگا کہ پانی تھوڑا ہے کہیں محروم نہ رہ جاؤں ) تب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اچھی طرح آہستگی سے لیتے رہو ، تم سب سیراب ہو جاؤ گے ۔ غرض کہ پھر لوگ اطمینان سے لینے لگے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پانی ڈالتے تھے اور میں پلاتا تھا یہاں تک کہ میرے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سوا کوئی باقی نہ رہا ( راوی نے ) کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر ڈالا اور مجھ سے فرمایا کہ پیو ! میں نے عرض کیا کہ میں نہ پیوں گا جب تک اللہ کے رسول آپ صلی اللہ علیہ وسلم نہ پئیں گے ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ قوم کا پلانے والا سب کے آخر میں پیتا ہے ۔ پھر میں نے پیا ( راوی نے ) کہا کہ پھر لوگ پانی پر خوش خوش اور آسودہ پہنچے ( راوی نے ) کہا کہ عبداللہ بن رباح نے کہا کہ میں جامع مسجد میں لوگوں سے یہی حدیث بیان کرتا تھا کہ سیدنا عمران بن حصین رضی اللہ عنہ نے کہا کہ اے جوان غور کرو کہ تم کیا کہتے ہو ، اس لئے کہ میں اس رات کا ایک سوار تھا ۔ کہتے ہیں کہ میں نے کہا پھر تو آپ اس حدیث سے خوب واقف ہوں گے انہوں نے کہا کہ تم کس قوم سے ہو ؟ میں نے کہا میں انصار میں سے ہوں ۔ انہوں نے کہا بیان کرو کہ تم تو اپنی حدیثوں کو خوب جانتے ہو ۔ پھر میں نے لوگوں سے پوری روایت بیان کی ۔ تب سیدنا عمران رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں بھی اس رات حاضر تھا مگر میں نہیں جانتا کہ جیسا تم نے یاد رکھا ایسا اور کسی نے یاد رکھا ہو


صحیح مسلم
نماز کے مسائل
باب : جو آدمی سو جائے یا نماز بھول جائے ، تو جب یاد آئے اسی وقت پڑھ لے

 

(#3)
Old
ROSE ROSE is offline
 


Posts: 52,341
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Dec 2009
Location: RAWALPINDI
Gender: Female
Default Re: معجزات النبی صلی اللہ علیہ وسلم - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   05-13-2011, 06:48 PM

فلاں کافر کے مرنے کی جگہ ہے
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو قافلہ ابوسفیان کے آنے کی خبر پہنچی ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مشورہ کیا ۔ سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نے گفتگو کی ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب نہ دیا پھر سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے گفتگو کی ، لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم جب بھی مخاطب نہ ہوئے ۔ آخر سیدنا سعد بن عبادہ ( انصار کے رئیس ) اٹھے اور انہوں نے کہا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! آپ ہم ( یعنی انصار ) سے پوچھتے ہیں ؟ تو قسم اللہ کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے کہ اگر آپ ہم کو حکم کریں کہ ہم گھوڑوں کو سمندر میں ڈال دیں ، تو ہم ضرور ڈال دیں گے اور اگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم حکم کریں کہ ہم گھوڑوں کو برک الغماد تک بھگا دیں ، ( جو کہ مکہ سے بہت دور ایک مقام ہے ) تو البتہ ہم ضرور بھگا دیں گے ( یعنی ہم ہر طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم کے تابع ہیں گو ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ عہد نہ کیا ہو ۔ آفرین ہے انصار کی جانثاری پر ) تب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کو بلایا اور وہ چلے یہاں تک کہ بدر میں اترے ۔ وہاں قریش کے پانی پلانے والے ملے ۔ ان میں بنی حجاج کا ایک کالا غلام بھی تھا ، صحابہ نے اس کو پکڑا اور اس سے ابوسفیان اور اس کے ساتھیوں کے متعلق پوچھنے لگے ۔ وہ کہتا تھا کہ مجھے ابوسفیان کا تو علم نہیں ، البتہ ابوجہل ، عتبہ ، شیبہ اور امیہ بن خلف تو یہ موجود ہیں ۔ جب وہ یہ کہتا ، تو اس کو مارتے اور جب وہ یہ کہتا کہ اچھا اچھا میں ابوسفیان کا حال بتاتا ہوں ، تو اس کو چھوڑ دیتے ۔ پھر اس سے پوچھتے تو وہ یہی کہتا کہ میں ابوسفیان کا حال نہیں جانتا البتہ ابوجہل ، عتبہ ، شیبہ اور امیہ بن خلف تو لوگوں میں موجود ہیں ۔ پھر اس کو مارتے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے نماز پڑھ رہے تھے ۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ دیکھا تو نماز سے فارغ ہوئے اور فرمایا کہ قسم اس کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے جب وہ تم سے سچ بولتا ہے تو تم اس کو مارتے ہو اور جب وہ جھوٹ بولتا ہے تو چھوڑ دیتے ہو ( یہ ایک معجزہ ہوا ) ۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ فلاں کافر کے مرنے کی جگہ ہے اور ہاتھ زمین پر رکھ کر نشاندہی کی ۔ اور یہ فلاں کے گرنے کی جگہ ہے ۔ راوی نے کہا کہ پھر جہاں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہاتھ رکھا تھا ، اس سے ذرا بھی فرق نہ ہوا اور ہر کافر اسی جگہ گرا ( یہ دوسرا معجزہ ہوا )



صحیح مسلم
ہجرت اور غزوات بیان میں
باب : غزوہ بدر کے متعلق ۔

 

(#4)
Old
ROSE ROSE is offline
 


Posts: 52,341
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Dec 2009
Location: RAWALPINDI
Gender: Female
Default Re: معجزات النبی صلی اللہ علیہ وسلم - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   05-13-2011, 06:48 PM

دعا کی برکت تھی
سیدنا ابراہیم التیمی اپنے والد ( یزید بن شریک تیمی ) سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا کہ ہم سیدنا حذیفہ بن یمان رضی اللہ عنہ کے پاس بیٹھے تھے کہ ایک شخص بولا : اگر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ مبارک میں ہوتا ، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ جہاد کرتا اور لڑنے میں کوشش کرتا ۔ سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ کیا تو ایسا کرتا ؟ ( یعنی تیرا کہنا معتبر نہیں ہو سکتا ۔ کرنا اور ہے اور کہنا اور ہے ۔ صحابہ کرام نے جو جہاد کیا تو اس سے بڑھ کر نہ کر سکتا تھا ) میں اپنے آپ کو دیکھ رہا ہوں کہ ہم غزوہ احزاب کی رات کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے ، ہوا بہت تیز چل رہی تھی اور سردی بھی خوب چمک رہی تھی ۔ اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کوئی شخص ہے جو جا کر کافروں کی خبر لائے ؟ اللہ تعالیٰ اس کو قیامت کے دن میرے ساتھ رکھے گا ۔ یہ سن کر ہم لوگ خاموش ہو رہے اور کسی نے جواب نہ دیا ( کسی کی ہمت نہ ہوئی کہ ایسی سردی میں رات کو خوف کی جگہ میں جائے اور خبر لائے حالانکہ صحابہ کی جانثاری اور ہمت مشہور ہے ) ۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کوئی شخص ہے جو کافروں کی خبر میرے پاس لائے ؟ اور اللہ تعالیٰ اسے قیامت کے دن میرا ساتھ نصیب کرے گا ۔ کسی نے جواب نہ دیا سب خاموش رہے ۔ آخر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اے حذیفہ ! اٹھ اور کافروں کی خبر لا ۔ اب کوئی چارہ نہ تھا کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرا نام لے کر جانے کا حکم دیا تھا ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جا اور کافروں کی خبر لے کر آ اور ان کو مجھ پر مت اکسانا ۔ ( یعنی کوئی ایسا کام نہ کرنا جس سے ان کو مجھ پر غصہ آئے اور وہ تجھے ماریں یا لڑائی پر مستعد ہوں ) ۔ جب میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سے چلا تو ایسا معلوم ہوا جیسے کوئی حمام کے اندر چل رہا ہے ( یعنی سردی بالکل کافور ہو گئی بلکہ گرمی معلوم ہوتی تھی یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا کی برکت تھی اللہ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت پہلے تو نفس کو ناگوار ہوتی ہے لیکن جب مستعدی سے شروع کرے تو بجائے تکلیف کے لذت اور راحت حاصل ہوتی ہے ) یہاں تک کہ میں نے ان کے پاس پہنچ کر دیکھا کہ ابوسفیان اپنی کمر کو آگ سے سینک رہا ہے ، تو میں نے تیر کمان پر چڑھایا اور مارنے کا قصد کیا ۔ پھر مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان یاد آیا کہ ایسا کوئی کام نہ کرنا جس سے ان کو غصہ پیدا ہو ۔ اگر میں مار دیتا تو بیشک ابوسفیان کو مار لیتا ۔ آخر میں لوٹا پھر مجھے ایسا معلوم ہوا کہ حمام کے اندر چل رہا ہوں ۔ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور سب حال کہہ دیا ، اس وقت سردی معلوم ہوئی ( یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک بڑا معجزہ تھا ) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے اپنا ایک فاضل کمبل اوڑھا دیا ، جس کو اوڑھ کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھا کرتے تھے ۔ میں اس کو اوڑھ کر جو سویا تو صبح تک سوتا رہا ۔ جب صبح ہوئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اٹھ اے بہت زیادہ سونے والے !


صحیح مسلم
ہجرت اور غزوات بیان میں
باب : غزوہ اخزاب جو جنگ خندق کے نام سے مشہور ہے

 

(#5)
Old
ROSE ROSE is offline
 


Posts: 52,341
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Dec 2009
Location: RAWALPINDI
Gender: Female
Default Re: معجزات النبی صلی اللہ علیہ وسلم - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   05-13-2011, 06:49 PM

چشمہ جوش مار کر بہنے لگا
سیدنا معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم غزوہ تبوک کے موقع پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ اس سال نکلے ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس سفر میں دو نمازوں کو جمع کرتے تھے ۔ پس ظہر اور عصر دونوں ملا کر پڑھیں اور مغرب اور عشاء ملا کر پڑھیں ۔ ایک دن آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز میں دیر کی ۔ پھر نکلے اور ظہر اور عصر ملا کر پڑھیں پھر اندر چلے گئے ۔ پھر اس کے بعد نکلے تو مغرب اور عشاء ملا کر پڑھیں اس کے بعد فرمایا کہ کل تم لوگ اگر اللہ تعالیٰ نے چاہا تو تبوک کے چشمے پر پہنچو گے اور دن نکلنے سے پہلے نہیں پہنچ سکو گے اور جو کوئی تم میں سے اس چشمے کے پاس جائے ، تو اس کے پانی کو ہاتھ نہ لگائے جب تک میں نہ آؤں ۔ سیدنا معاذ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ پھر ہم اس چشمے پر پہنچے اور ہم سے پہلے وہاں دو آدمی پہنچ گئے تھے ۔ چشمہ کے پانی کا یہ حال تھا کہ جوتی کے تسمہ کے برابر ہو گا ، وہ بھی آہستہ آہستہ بہہ رہا تھا ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان دونوں آدمیوں سے پوچھا کہ تم نے اس کے پانی میں ہاتھ لگایا ؟ انہوں نے کہا کہ ہاں ، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو برا کہا ( اس لئے کہ انہوں نے حکم کے خلاف کیا تھا ) اور اللہ تعالیٰ کو جو منظور تھا وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو سنایا ۔ پھر لوگوں نے چلوؤں سے تھوڑا تھوڑا پانی ایک برتن میں جمع کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے دونوں ہاتھ اور منہ اس میں دھویا ، پھر وہ پانی اس چشمہ میں ڈال دیا تو وہ چشمہ جوش مار کر بہنے لگا اور لوگوں نے ( اپنے جانوروں اور آدمیوں کو ) پانی پلانا شروع کیا ۔ اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اے معاذ ! اگر تیری زندگی رہی تو تو دیکھے گا کہ اس ( چشمے ) کا پانی باغوں کو بھر دے گا ( یہ بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک بڑا معجزہ تھا اس لشکر میں تیس ہزار آدمی تھے اور ایک روایت میں ہے کہ ستر ہزار آدمی تھے ) ۔



صحیح مسلم
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے فضائل
باب : نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ( کی نبوت ) کے نشانات پانی میں

 

(#6)
Old
ROSE ROSE is offline
 


Posts: 52,341
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Dec 2009
Location: RAWALPINDI
Gender: Female
Default Re: معجزات النبی صلی اللہ علیہ وسلم - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   05-13-2011, 06:50 PM

وہ تیز ہو گیا
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سب لوگوں سے زیادہ خوبصورت ، سب سے زیادہ سخی اور سب سے زیادہ بہادر تھے ۔ ایک رات مدینہ والوں کو ( کسی دشمن کے آنے کا ) خوف ہوا تو جدھر سے آواز آ رہی تھی لوگ ادھر چلے ، تو راستے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو لوٹتے ہوئے پایا ( آپ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں سے پہلے اکیلے خبر لینے کو تشریف لے گئے ہوئے تھے ) اور سب سے پہلے آپ صلی اللہ علیہ وسلم آواز کی طرف تشریف لے گئے تھے اور سیدنا ابوطلحہ کے گھوڑے کی ننگی پیٹھ پر سوار تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے گلے میں تلوار تھی اور فرماتے تھے کہ کچھ ڈر نہیں ، کچھ ڈر نہیں ۔ یہ گھوڑا تو دریا ہے اور پہلے وہ گھوڑا سست تھا ( یہ بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا معجزہ تھا کہ وہ تیز ہو گیا ) ۔


صحیح مسلم
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے فضائل
باب : نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بہادری اور جنگ میں سب سے آگے ہونا ۔

 

(#7)
Old
ROSE ROSE is offline
 


Posts: 52,341
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Dec 2009
Location: RAWALPINDI
Gender: Female
Default Re: معجزات النبی صلی اللہ علیہ وسلم - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   05-13-2011, 06:50 PM

اس کی بخشش نہیں ہوئی
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : کون شخص مرار کی گھاٹی پر چڑھ جاتا ہے کہ اس کے گناہ ایسے معاف ہو جائیں جیسے بنی اسرائیل کے معاف ہو گئے تھے ۔ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ سب سے پہلے اس گھاٹی پر ہمارے گھوڑے چڑھے یعنی قبیلہ خزرج کے لوگوں کے ، پھر لوگوں کا تار بندھ گیا ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم میں سے ہر ایک کی بخشش ہو گئی مگر لال ( سرخ ) اونٹ والے کی نہیں ۔ ہم اس شخص کے پاس گئے اور ہم نے کہا کہ چل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تیرے لئے مغفرت کی دعا کریں ۔ وہ بولا کہ اللہ کی قسم ! میں اپنی گمشدہ چیز پاؤں تو مجھے تمہارے صاحب کی دعا سے زیادہ پسند ہے ۔ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ وہ شخص اپنی گمشدہ چیز ڈھونڈھ رہا تھا ( وہ منافق تھا جبھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس کی بخشش نہیں ہوئی اور یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا معجزہ ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جیسا فرمایا تھا وہ شخص ویسا ہی نکلا )


صحیح مسلم
منافقین کے متعلق
باب : منافقین کا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے بخشش کی دعا کروانے سے اعراض کرنے کے معتلق

 

(#8)
Old
ROSE ROSE is offline
 


Posts: 52,341
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Dec 2009
Location: RAWALPINDI
Gender: Female
Default Re: معجزات النبی صلی اللہ علیہ وسلم - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   05-13-2011, 06:51 PM

یہ ہوا کسی منافق کے مرنے کے لئے چلی ہے
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک سفر سے واپس آ رہے تھے ، جب مدینہ کے قریب پہنچے تو ایسے زور کی ہوا چلی کہ سوار زمین میں دبنے کے قریب ہو گیا ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ ہوا کسی منافق کے مرنے کے لئے چلی ہے ۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ پہنچے تو منافقوں میں سے ایک بڑا منافق مر چکا تھا ( یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک معجزہ تھا )



صحیح مسلم
منافقین کے متعلق
باب : منافق کی موت پر سخت ہوا کا چلنا

 

(#9)
Old
ROSE ROSE is offline
 


Posts: 52,341
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Dec 2009
Location: RAWALPINDI
Gender: Female
Default Re: معجزات النبی صلی اللہ علیہ وسلم - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   05-13-2011, 06:51 PM

دجال سے پہلے جو مسلمانوں کو فتوحات ملیں گی
سیدنا جابر بن سمرۃ رضی اللہ عنہ سیدنا نافع بن عتبہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا ہم ایک جہاد میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کچھ لوگ مغرب کی طرف سے آئے جو اون کے کپڑے پہنے ہوئے تھے ۔ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک ٹیلے کے پاس آ کر ملے ۔ وہ لوگ کھڑے تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم بیٹھے ہوئے تھے ۔ میرے دل نے کہا کہ تو چل اور ان لوگوں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے درمیان میں جا کر کھڑا ہو ، ایسا نہ ہو کہ یہ لوگ فریب سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو مار ڈالیں ۔ پھر میرے دل نے کہا کہ شاید آپ صلی اللہ علیہ وسلم چپکے سے کچھ باتیں ان سے کرتے ہوں ( اور میرا جانا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ناگوار گزرے ) ۔ پھر میں گیا اور ان لوگوں کے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے درمیان میں کھڑا ہو گیا ۔ پس میں نے اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے چار باتیں یاد کیں ، جن کو میں اپنے ہاتھ پر گنتا ہوں ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم پہلے تو عرب کے جزیرہ میں ( کافروں سے ) جہاد کرو گے ، اللہ تعالیٰ اس کو فتح کر دے گا ۔ پھر فارس ( ایران ) سے جہاد کرو گے ، اللہ تعالیٰ اس پر بھی فتح کر دے گا پھر نصاریٰ سے لڑو گے روم والوں سے ، اللہ تعالیٰ روم کو بھی فتح کر دے گا ۔ پھر دجال سے لڑو گے اور اللہ تعالیٰ اس کو بھی فتح کر دے گا ( یہ حدیث آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا بڑا معجزہ ہے ) ۔ نافع نے کہا کہ اے جابر بن سمرہ ! ہم سمجھتے ہیں کہ دجال روم فتح ہونے کے بعد ہی نکلے گا



صحیح مسلم
فتنوں کا بیان
باب : دجال سے پہلے جو مسلمانوں کو فتوحات ملیں گی

 

Post New Thread  Reply

Bookmarks

Tags
اللہ, صلی, علیہ, وسلم

« Previous Thread | Next Thread »

Posting Rules
You may not post new threads
You may not post replies
You may not post attachments
You may not edit your posts

BB code is On
Smilies are On
[IMG] code is On
HTML code is Off

Similar Threads
Thread Thread Starter Forum Replies Last Post
عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم تا ROSE Quran 3 07-04-2012 01:04 PM
عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کی شرعی  ROSE Quran 8 07-04-2012 01:03 PM
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے : ROSE Hadees Shareef 5 02-10-2012 10:49 PM
نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم ROSE Islamic Poetry 4 08-29-2011 04:12 AM
نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم RAJA_PAKIBOY Hamd O Naat 6 07-01-2010 03:29 PM


All times are GMT +5. The time now is 01:19 PM.
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2024, Jelsoft Enterprises Ltd.

All the logos and copyrights are the property of their respective owners. All stuff found on this site is posted by members / users and displayed here as they are believed to be in the "public domain". If you are the rightful owner of any content posted here, and object to them being displayed, please contact us and it will be removed promptly.

Nav Item BG