Hadees Shareef !!!!Share Hadeesein here!!!! |
Advertisement |
|
Thread Tools | Display Modes |
(#1)
|
|
|||
قناعت -
>>
Show Printable Version
Email this Page
08-14-2012, 03:36 AM
ریاض الصالحین باب 57 سے 64 تک
باب 57 قناعت یعنی سوال سے بچنے، معیشت و انفاق میں میانہ روی اختیار کرنے اور ضرورت کے بغیر سوال کرنے کی مذمت کا بیان اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ''زمین پر جو بھی چلنے والا ہے اس کی روزی اللہ کی ذمے ہے۔'' (سورة ھود: 6) اور فرمایا: ''صدقہ وخیرات ان فقراء کے لیے ہے جو اللہ تعالیٰ کے راستے میں روکے ہوئے ہیں زمین میں چلنے پھرنے کی طاقت نہیں رکھتے ناواقف لوگ انہیں سوال نہ کرنے کی وجہ سے مالدار سمجھتے ہیں۔ تُو انہیں ان کے چہرے سے پہچانتا ہے کہ وہ لوگوں سے لپٹ کر سوال نہیں کرتے۔'' (سورة البقرة: 273) اور فرمایا: ''اور وہ لوگ جب خرچ کرتے ہیں تو وہ فضول خرچی کرتے ہیں نہ بخل۔ اور اس کے درمیان ان کی گزران ہے۔'' (سورة الفرقان:67) اور فرمایا: ''میں نے انسانوں اور جنوں کو صرف اپنی عبادت کے لیے پیداکیا ہے میں ان سے کوئی روزینہ نہیں چاہتا اور نہ چاہتا ہوں کہ وہ مجھے کھلائیں۔'' (سورة الذاریات:56،57) ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔ اس موضوع سے متعلقہ حدیثوں کا ایک بڑا حصہ گزشتہ دو ابواب میں گزر چکا ہے اور جو پہلے بیان نہیں ہوئیں ان میں سے چند درج ذیل ہیں: حدیث نمبر 522 حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''دولت مندی، مال و دولت کی کثرت و فراوانی کا نام نہیں بلکہ اصل دولت مندی تو نفس کی دولت مندی ہے۔'' (متفق علیہ) توثیق الحدیث: أخرجہ البخاری (27111۔ فتح)، و مسلم (1051) ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔
|
Sponsored Links |
|
(#2)
|
|
|||
Re: قناعت -
>>
Show Printable Version
Email this Page
08-14-2012, 03:36 AM
حدیث نمبر 523 حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''وہ شخص کامیاب ہوگیا جس نے اسلام قبول کرلیا، بقدر کفاف (برابر سرابر، گزارہ لائق) روزی دیا گیا اور اللہ نے اسے جو کچھ دیا اس پر اسے قانع بنادیا۔'' (مسلم) توثیق الحدیث کے لیے حدیث نمبر (513) ملاحظہ فرمائیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔
|
(#3)
|
|
|||
Re: قناعت -
>>
Show Printable Version
Email this Page
08-14-2012, 03:37 AM
حدیث نمبر 524 حضرت حکیم بن حزام رضی اللہ عنہ بیان کرتے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا تو آپ نے مجھے عطا فرمایا، میں نے پھر آپ سے سوال کیا تو آپ نے عطا فرمایا، میں نے پھر آپ سے سوال کیا تو آپ نے مجھے عطا کیا پھر آپ نے فرمایا: ''اے حکیم! یقیناً یہ مال سرسبز و شاداب اور شیریں ہے پس جو اسے سخاوتِ نفس کے ساتھ حاصل کرتا ہے تو اس کے لیے اس میں برکت دی جاتی ہے اور جو اسے نفس کے لالچ کے ساتھ حاصل کرتا ہے تو اس کے لیے اس میں برکت نہیں دی جاتی اور وہ اس شخص کی طرح ہوتا ہے جو کھاتا ہے لیکن سیر نہیں ہوتا اور اوپر والا (خرچ کرنے والا) ہاتھ، نیچے (مانگنے) والے ہاتھ سے بہتر ہے'' حکیم کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا: "اے اللہ کے رسول! اس ذات کی قسم جس نے آپ کو حق کا ساتھ معبوث فرمایا! میں آپ کے بعد مرتے دم تک کسی سے کوئی چیز نہیں لوں گا۔" پس حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ،حکیم کو بلاتے تاکہ انہیں کچھ عطا کریں لیکن وہ آپ سے کچھ قبول کرنے سے انکار کردیتے۔ پھر حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے اپنے دورِخلافت میں انہیں بلایا تاکہ انہیں کچھ عطا کریں لیکن انہوں نے پھر بھی کچھ لینے سے انکار کردیا۔ چنانچہ حضرت عمر نے فرمایا: ''اے مسلمانو کی جماعت! میں حکیم کے معاملے میں تمہیں گواہ بناتا ہوں کہ اللہ نے مالِ فئی میں نے سے جو اس کا حق مقرر فرمایا ہے، میں اسے پیش کر رہا ہوں لیکن وہ اسے لینے سے انکار کررہے ہیں۔ پس حضرت حکیم نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد اپنی وفات تک پوری زندگی کسی سے کچھ نہ لیا۔ (متفق علیہ) توثیق الحدیث: أخرجہ البخاری (3353۔فتح)، و مسلم (1035) ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔
|
(#4)
|
|
|||
Re: قناعت -
>>
Show Printable Version
Email this Page
08-14-2012, 03:37 AM
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔ حدیث نمبر 525 حضرت ابو بردہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ نے فرمایا: ''کسی غزوے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ہم چھ آدمی تھے ہمارے پاس ایک اونٹ تھا اور ہم اس پر باری باری سوار ہوتے تھے۔ (زیادہ پیدل چلنے کی وجہ سے) ہمارے پاؤں زخمی ہو گئے اور میرا پاؤں بھی زخمی ہوگیا اور میرے ناخن جھڑ گئے۔ ہم اپنے پاؤں پر کپڑے کے چیتھڑے لپیٹ لیتے تھے۔ پس اس غزو ے کا نام ہی ذات الرقاع (چیتھڑوں والا غزوہ) پڑگیا اس لیے کہ ہم اپنے پاؤں پر چیتھڑے باندھتے تھے۔ حضرت ابوبردہ بیان کرتے ہیں کہ حضرت ابو موسیٰ نے ہمیں یہ حدیث بیان کی پھر اسے ناپسند کیا اور فرمایا میں اسے بیان نہیں کرتا تھا۔ حضرت ابوبردہ بیان کرتے ہیں کہ گویا انہوں نے اسے ناپسند فرمایا کہ ان کا کوئی عمل ظاہر ہو۔ (متفق علیہ) توثیق الحدیث: أخرجہ البخاری (4177۔فتح)، و مسلم (1816)
|
(#5)
|
|
|||
Re: قناعت -
>>
Show Printable Version
Email this Page
08-14-2012, 03:37 AM
حدیث نمبر 526 حضرت عمرو بن تغلب (تاء پر زبر، غین ساکن،لام پر زبر) سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کچھ مال یا قیدی آئے، پس آپ نے انہیں تقسیم فرمادیا۔ آپ نے کچھ لوگوں کو دیا اور کچھ کو نہ دیا۔ پس آپ کو یہ خبر پہنچی کہ آپ نے جنہیں کچھ نہیں دیا وہ ناراض ہو گئے ہیں۔ آپ نے اللہ کی حمد وثنا بیان فرمائی پھر فرمایا: ''أمابعد! اللہ کی قسم! میں کسی شخص کو دیتا ہوں اور کسی شخص کو نہیں دیتا اور جس شخص کو میں نہیں دیتا وہ مجھے اس شخص کی نسبت زیادہ محبوب ہوتا ہے جسے میں عطا کرتا ہوں لیکن میں صرف انہی لوگو ں کو دیتا ہوں جن کے دلوں میں خوف اور سخت بے چینی دیکھتا ہوں اور جن لوگوں کے دلوں میں اللہ نے دولت مندی اور خیر و بھلائی رکھ دی ہے میں انہیں اسی کے سپرد کردیتا ہوں اور عمر بن تغلب بھی انہی میں سے ہیں۔'' حضرت عمرو بن تغلب بیان کرتے ہیں کہ اللہ کی قسم! میں یہ پسند نہیں کرتا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس کلمے کے مقابلے میں مجھے سرخ اونٹ مل جائیں۔ (بخاری) توثیق الحدیث: أخرجہ البخاری (402۔فتح)
|
(#6)
|
|
|||
Re: قناعت -
>>
Show Printable Version
Email this Page
08-14-2012, 03:38 AM
حدیث نمبر 527 حضرت حکیم بن حزام رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''اوپر والا (دینے والا) ہاتھ نچلے (لینے والے) ہاتھ سے بہتر ہے اور ابتدا اُن سے کر جن کی کفالت تیرے ذمے ہے۔ اور بہترین صدقہ وہ ہے جو ضرورت پوری کرنے کے بعد ہو اور جو شخص سوال کرنے سے بچنا چاہے تو اللہ اسے بچالیتا ہے۔ اور جو شخص بے نیاز رہنا چاہیے تو اللہ تعالیٰ اسے بے نیاز کردیتا ہے۔'' (متفق علیہ) یہ الفاظ صحیح بخاری کے ہیں۔ صحیح مسلم کے الفاظ اس سے مختصر ہیں۔ توثیق الحدیث: أخرجہ البخاری (2843۔فتح)، و مسلم (1034) ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔
|
(#7)
|
|
|||
Re: قناعت -
>>
Show Printable Version
Email this Page
08-14-2012, 03:38 AM
حدیث نمبر 528 حضرت معاویہ بن ابوسفیان صخر بن حرب رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''اصرار و الحاف اور کثرت سے سوال نہ کیا کرو۔ اللہ کی قسم! تم میں سے کوئی شخص مجھ سے کسی قسم کا سوال کرے اوراس کا سوال میری ناگواری کے باجود مجھ سے کچھ نکلوالے تو پھر میں اسے جو عطا کردوں اس میں برکت نہیں ہوگی۔'' (مسلم) توثیق الحدیث: أخرجہ مسلم (1038) ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔
|
(#8)
|
|
|||
Re: قناعت -
>>
Show Printable Version
Email this Page
08-14-2012, 03:38 AM
حدیث نمبر 529 حضرت ابو عبد الرحمن بن عوف بن مالک اشجعی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم نو، آٹھ یا سات آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھے ہوئے تھے کہ آپ نے فرمایا: ''کیا تم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت نہیں کرو گے؟'' راوی بیان کرتے ہیں کہ ہم نے تھوڑا عرصہ پہلے آپ کی بیعت کی تھی۔ ہم نے عرض کیا! اے اللہ کے رسول! ہم آپ سے بیعت کر چکے ہیں پھر آپ نے فرمایا: ''کیا تم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت نہیں کرو گے؟'' پس ہم نے بیعت کے لیے ہاتھ پھیلا دیے اور ہم نے عرض کیا: "اے اللہ کے رسول! ہم تو آپ کی بیعت کرچکے ہیں پس اب ہم آپ سے کس چیز کی بیعت کریں؟" آپ نے فرمایا: ''اس بات پر کہ تم صرف اللہ کی عبادت کرو گے اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہیں ٹھہراؤ گے، پانچوں نمازیں پڑھو گے اور اللہ کی اطاعت کرو گے۔ (اور ایک چیز خفیہ طور پر آہستہ سے فرمائی) اور تم لوگوں سے کوئی چیز نہیں مانگو گے۔'' پس میں نے ان بیعت کرنے والوں میں سے بعض کو دیکھا کہ اگر ان میں سے کسی کا کوڑا زمین پر گرجاتا تو وہ کسی سے سوال نہ کرتے کہ وہ اسے اٹھا کر اسے پکڑادے۔ (مسلم) توثیق الحدیث: أخرجہ مسلم (1043) ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔
|
(#9)
|
|
|||
Re: قناعت -
>>
Show Printable Version
Email this Page
08-14-2012, 03:38 AM
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔ حدیث نمبر 530 حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''تم میں سے جو شخص سوال کرتا رہتا ہے حتیٰ کہ وہ (اسی حالت میں) اللہ تعالیٰ سے جا ملتا ہے (تو وہ اس حال میں ملتا ہے کہ) اس کے چہرے پر گوشت کا کوئی ٹکڑا نہیں ہو گا۔'' (متفق علیہ) توثیق الحدیث: أخرجہ البخاری (3383۔فتح)، و مسلم (1040) ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔
|
(#10)
|
|
|||
Re: قناعت -
>>
Show Printable Version
Email this Page
08-14-2012, 03:39 AM
حدیث نمبر 531 حضرت ابنِ عمر رضی اللہ عنہما ہی سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، آپ اس وقت منبر پر تشریف فرما تھے اور آپ نے صدقے اور سوال سے بچنے کا ذکر فرمایا: ''اوپر والا ہاتھ نیچے والے ہاتھ سے بہتر ہے (کیونکہ) اوپر والا ہاتھ خرچ کرنے والا ہے اور نیچے والا ہاتھ مانگنے والا ہے۔'' (متفق علیہ) توثیق الحدیث: أخرجہ البخاری (2943۔فتح)، و مسلم (1033) ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔
|
Bookmarks |
|
|
Similar Threads | ||||
Thread | Thread Starter | Forum | Replies | Last Post |
تین راتوں سے زیادہ قطع تعلق کرے | ROSE | Hadees Shareef | 7 | 08-10-2012 04:16 PM |
پیکر عفت و حیا۔۔۔عورت! مقصد تخلیقِ کائنات | Mazhar | Quran | 4 | 07-04-2012 12:16 PM |
سعادت حسن منٹو کے افسانے 'بغیر اجازت' سے اقت | ROSE | Urdu Literature | 2 | 10-10-2011 09:58 AM |
سعادت حسن منٹو کے افسانے 'بغیر اجازت' سے اقت | ROSE | Urdu Literature | 2 | 09-24-2011 11:16 AM |
عشق ''عشق کا عین سے اقتباس ، علیم الحق حقی | ROSE | Urdu Literature | 2 | 06-25-2011 09:47 PM |