بچے تو آخر بچے ہیں !! مزاحیہ تحریر - MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community

MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community

link| link| link| link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link |
MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community » Literature » Urdu Literature » بچے تو آخر بچے ہیں !! مزاحیہ تحریر
Urdu Literature !Share About Urdu Literature Here !

Advertisement
 
Post New Thread  Reply
 
Thread Tools Display Modes
(#1)
Old
bint-e-masroor bint-e-masroor is offline
 


Posts: 4,209
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Jun 2013
Location: ●♥ღ ÐязαmℓάиÐ ღ♥●
Gender: Female
New بچے تو آخر بچے ہیں !! مزاحیہ تحریر - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   12-24-2014, 11:18 AM

بچے تو آخر بچے ہیں !! مزاحیہ تحریر
ایک صاحب جو غالباً شکاری تھے اپنی آپ بیتی سنا رہے تھے کہ کس طرح وہ جنگل میں چھُپتے پھر رہے تھے اور ایک شیر ان کا تعاقب کر رہا تھا۔ بچے طرح طرح کے سوال پوچھ رہے تھے۔ شیر کا رنگ کیسا تھا؟ آپ کی شیر سے دشمنی تھی کیا؟ شیر دُبلا تھا یا موٹا؟ آپ نے شیر کی کمر پر لٹھ کیوں نہیں مارا؟ کیا آپ ڈرپوک تھے جو شیر سے ڈر رہے تھے؟۔۔۔۔ وہ تھوڑی سی بات کرتے اور سب بچے چلّا کر پوچھتے، پھر کیا ہوا؟ اور ساتھ ہی بے تُکے سوالات کی بوچھاڑ ہو جاتی۔ وہ بالکل تنگ آ چکے تھے۔ ایک مرتبہ بچوں نے پھر پوچھا کہ پھر کیا ہُوا؟
" پھر کیا ہونا تھا۔" وہ اپنے بال نوچ کر بولے۔ " پھر شیر نے مجھے کھا لیا۔"
اور بچوں نے تالیاں بجائیں۔ ہپ ہپ ہرے کیا۔ ایک ننھا اپنا ڈھول اٹھا لایا اور ساتھ ہی لکڑی کا نصف گھوڑا، جسے آری سے کاٹا گیا تھا۔ اس گھوڑے کا نام لوئی ساڑھے تین تھا۔ انہوں نے وجہ بتائی کہ پہلے انہوں نے اُسے کسی دوست کے ساتھ مل کر خریدا تھا۔ تب اس کا نام لوئی ہفتم تھا۔ دونوں*دوستوں کی لڑائی ہوئی تو گھوڑے کو آری سے آدھا آدھا تقسیم کیا گیا۔ چنانچہ اس کا نام لوئی ساڑھے تین رکھ دیا گیا۔
اُدھر بچوں نے ہمیں پریشان کر دیا۔ ایک پوچھتا تھا، بھائی جان چڑیا گھر کو چڑیا گھر کیوں کہتے ہیں؟ دوسرا یہ معلوم کرنا چاہتا تھا کہ یہ چیتے اور شیر وغیرہ سرکس سے پہلے کیا کیا کرتے تھے؟ ایک کا غبارہ اُڑ گیا۔ وہ یہ دریافت فرما رہے تھے کہ کششِ ثقل نے غبارے کو روکا کیوں نہیں؟ کششِ ثقل سے اُن کا اعتبار اُٹھ چلا تھا۔
ایک بچے نے بتایا کہ اس نے ایک شخص دیکھا تھا جس کا نصف چہرہ بالکل سیاہ تھا۔
"یہ کیسے ہو سکتا ہے؟" روفی نے پوچھا۔
"اس کا بقیہ نصف چہرہ بھی سیاہ تھا۔"
ایک بزرگ فرما رہے تھے۔ " جب میں چھوٹا سا تھا تو اس قدر نحیف تھا، اتنا کمزور تھا کہ میرا وزن چار پونڈ تھا۔ مجھے دنیا کی بیماریوں نے گھیرے رکھا۔"
"تو کیا آپ زندہ رہے تھے؟" ایک ننھے نے دریافت کیا۔
ایک خاتون فرما رہی تھیں۔" اس وقت اپنے ملک میں ہم جاگ رہے ہیں، لیکن امریکہ کے بعض حصوں میں لوگ سو رہے ہوں گے۔"
" سُست الوجود کہیں کے۔" ایک ننھے نے بات کاٹی۔

 



Reply With Quote Share on facebook
Sponsored Links
Post New Thread  Reply

Bookmarks

Tags
آخر, بچے, تو, ہیں


Posting Rules
You may not post new threads
You may not post replies
You may not post attachments
You may not edit your posts

BB code is On
Smilies are On
[IMG] code is On
HTML code is Off

Similar Threads
Thread Thread Starter Forum Replies Last Post
وہ حرف تھا جس نے ہم پر خوشبو کا دریچہ Rania Urdu Writing Poetry 3 02-07-2014 09:42 PM
How its possible? ہوا میں چلنے کا حیرت انگیز کرتب (‘“*JiĢäR*”’) Amazing Videos 5 11-26-2013 08:22 AM
حاجت پوری ہونے کی صورت میں بھی خوف لازم ہے ROSE Quran 6 07-04-2012 03:09 PM
تیرے بغیر میں تیری طرح سے زندہ ہوں یہ حوصلہ &# ROSE Ashaar's 14 12-01-2011 10:20 PM
حرفِ تازہ نئی خُوشبو میں لکھا چاہتا ہے ROSE Great Urdu Poets&Poetry 6 08-25-2011 05:43 PM


All times are GMT +5. The time now is 04:38 AM.
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2024, Jelsoft Enterprises Ltd.

All the logos and copyrights are the property of their respective owners. All stuff found on this site is posted by members / users and displayed here as they are believed to be in the "public domain". If you are the rightful owner of any content posted here, and object to them being displayed, please contact us and it will be removed promptly.

Nav Item BG