شان رسالت میں گستاخی پر رد عمل کا صحیح طریق - MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community

MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community

link| link| link
MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community » Islam » Islamic Issues And Topics » شان رسالت میں گستاخی پر رد عمل کا صحیح طریق
Islamic Issues And Topics !!! Post Islamic Issues And Topics Here !!!

Advertisement
Post New Thread  Reply
 
Thread Tools Display Modes
(#1)
Old
asian boy asian boy is offline
 


Posts: 41
My Photos: ()
Country:
Join Date: Mar 2010
Gender: Male
Default شان رسالت میں گستاخی پر رد عمل کا صحیح طریق - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   09-20-2012, 06:17 PM

شان رسالت میں گستاخی پر رد عمل کا صحیح طریقہ


السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

جہاں تک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں گستاخی کا تعلق ہے تو ایسا کرنے والے شیطان کے پیروکار ہوتے ہیں۔ اس کے پیچھے ان کے کچھ مخصوص مقاصد ہوتے ہیں۔ مغرب سے مسلمانوں کا کوئی جھگڑا نہیں، اس کے باوجود انہوں نے ایسی حرکت کیوں کی؟ جہاں تک میں نے غور کیا ہے تو ان شیاطین کا ایک خاص مقصد سمجھ میں آتا ہے۔

جب لوگ ایک ملک سے دوسرے ملک میں امیگریشن کر کے جاتے ہیں تو بالعموم ان میں کام اور محنت کا شدید جذبہ ہوتا ہے۔ یہ لوگ عموماً ذہین ہوتے ہیں۔ اس وجہ سے یہ دوسرے ممالک میں جا کر جلد ہی بڑا مقام بنا لیتے ہیں۔ انہیں دن دوگنی رات چوگنی ترقی کرتا دیکھ کر مقامی لوگوں میں جو کم صلاحیت ہوتے ہیں، حسد میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔ ان کی کوشش ہوتی ہے کہ حیلے بہانے کر کے امیگرنٹس کو مشتعل کیا جائے اور پھر جب یہ مشتعل ہو جائیں تو ان کے خلاف کاروائی کر کے انہیں نکال باہر کیا جا سکے۔ اس کے بعد ان کی جائیدادوں پر قبضہ کر لیا جائے۔

مغرب بالخصوص یورپ میں یہ مسئلہ صرف مسلمانوں ہی کو درپیش نہیں ہے بلکہ دیگر ایشین کمیونیٹیز بھی نسل پرست اور متعصب افراد کی جانب سے اسی تعصب کا شکار ہیں۔ یہ معاملہ صرف مغرب تک ہی محدود نہیں ہے۔ بعض مسلم ممالک میں بھی ہمارے اپنے بھائیوں کی جانب سے ہمیں اسی قسم کے رویے کا بعض اوقات سامنا کرنا پڑتا ہے۔

اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ان شیاطین کی اس بدتمیزی کا جواب ہم کیسے دیں؟ ان کی اس حرکت کے جواب میں مظاہرے کرنے سے ان کا تو کچھ نہیں بگڑتا مگر ہم سڑکیں بلاک کر کے اپنے ہی ملک کے مسلمان اور غیر مسلم بھائیوں کو تنگ کرتے ہیں۔ ان کے روزگار خراب کرتے ہیں، ان کی گاڑیاں اور جائیدادیں جلاتے ہیں۔ یہ بالکل ایسا ہی ہے جیسے کوئی بدمعاش ہمارے گھر کے باہر ہمیں گالیاں دے تو اس کے جواب میں ہم اپنے گھر کے اندر دیواروں سے سر ٹکرا ٹکرا کر خود کو لہولہان کر لیں۔ ایسا کرنے سے اس بدمعاش کو کیا فرق پڑے گا؟ وہ تو الٹا خوش ہو گا۔

اس مسئلے کا دوسرا پہلو یہ بھی ہے کہ مغربی ممالک کے سب کے سب لوگ ایسے نہیں ہیں۔ ان میں وہ بھی ہیں جو دین اسلام کی کشش سے متاثر ہو کر دھڑا دھڑ اسلام قبول کر رہے ہیں۔ اگر ہم ان کا معاشی بائیکاٹ کریں گے تو گستاخوں اور شیطانوں کو تو شاید کوئی فرق نہ پڑے گا مگر ہم بہت سے ایسے لوگوں کو بے روزگار کر دیں گے جن کے دل میں شاید اسلام کی محبت موجود ہو۔ ممکن ہے کہ ایسا کرنے سے ہم بہت سے لوگوں کو اللہ تعالی کی ہدایت سے محروم کر دیں۔

جیسے تاریکی کو ختم کرنے کے لئے چراغ جلایا جاتا ہے، ویسے ہی ان شیاطین کی خرافات کا جواب ہم چراغ جلا کر دے سکتے ہیں۔ اگر سورج نکل آیا ہو تو کوئی لاکھ چیختا رہے کہ بڑا اندھیرا ہے، اس کی بات کی کوئی حیثیت نہیں رہتی۔

سب سے پہلے تو ہمیں دنیا کو یہ بتانا ہو گا کہ جس مقدس ہستی کے خلاف یہ لوگ جھوٹا پروپیگنڈا کر رہے ہیں، اس ہستی کو کائنات کے رب نے "رحمۃ للعالمین" کا نام دیا ہے۔ ہمیں سیرت طیبہ سے رحمت کے واقعات غیر مسلموں کے سامنے رکھنا ہوں گے۔ نہ صرف یہ بلکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا سچا پیروکار بن کر ہمیں سراپا رحمت بننا ہو گا۔ انسانوں سے لے کر جانوروں کے حقوق کی جنگ میں دنیا کا لیڈر بننا ہو گا۔ اگر ہم ایسا کریں گے تو ان شیطانوں کا پروپیگنڈا دم توڑ جائے گا اور مغرب میں بھی ان کی کوئی حیثیت نہ رہے گی۔

اس کے برعکس اگر ہم احتجاجی مظاہرے کریں گے اور بائیکاٹ وغیرہ جیسے ہتھکنڈے استعمال کریں گے تو ہم خود ان شیطانوں کے لئے کام کر رہے ہوں گے۔ ہماری یہ حرکتیں ان شیاطین کا مشن پورا کرتی ہیں نہ کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا۔

افسوس کہ اس کے برعکس ہم خود اپنے بھائیوں کا راستہ روکتے ہیں جسے خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بہت بڑا گناہ قرار دیا ہے۔ آپ کا ارشاد ہے:

وعن سهل بن معاذ عن أبيه قال غزونا مع النبي صلى الله عليه وسلم فضيق الناس المنازل وقطعوا الطريق فبعث نبي الله صلى الله عليه وسلم مناديا ينادي في الناس إن من ضيق منزلا أو قطع طريقا فلا جهاد له . (ابو داؤد)

"سہل بن معاذ رضی اللہ عنہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں۔ ہم نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک غزوہ میں گئے۔ لوگوں نے جگہ تنگ کر دی اور راستے کے بند کر دیا۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک اعلان کرنے والے کو بھیجا کہ وہ لوگوں میں اعلان کروا دے، جس نے جگہ تنگ کی یا راستہ بند کیا، اس کا کوئی جہاد نہیں ہے۔"

اس کے علاوہ ہم اسلام کا ایک غلط تاثر دنیا کے سامنے پھیلاتے ہیں کہ یہ بس احتجاج کرنے والوں اور نفرت کا نعرہ لگانے والوں کا دین ہے۔ ایسا کرنے سے غیر مسلموں کو ہم جو اسلام سے دور کرتے ہیں، اس کے بعد ہم روز قیامت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کیا منہ دکھائیں گے؟

ایک مثال آپ کی خدمت میں پیش کرتا ہوں۔ جب ملعون سلمان رشدی نے گستاخانہ کتاب لکھی، تو بہت سے غیر مسلم ادبی نقادوں نے اسے تیسرے درجے کا گھٹیا سا ناول قرار دیا۔ یہ بالکل اسی قسم کا تھرڈ کلاس ناول تھا جیسا کہ چھوٹے موٹے لکھاری لکھ مارتے ہیں۔ ہمارے عالمی احتجاج کا نتیجہ یہ نکلا کہ یہ تھرڈ کلاس ناول دنیا بھر میں مشہور ہو گیا اور بیسٹ سیلر بن گیا۔ رشدی جیسا گھٹیا ذہنیت والا دنیا کا بڑا رائٹر بن گیا۔

اس کے برعکس اگر سنجیدہ علمی اور ادبی انداز میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سچے کردار کو دنیا کے سامنے پیش کرتے تو رشدی کی کتاب ایک دو ایڈیشن میں اپنی موت آپ مر جاتی اور آج کسی کو اس کا نام بھی معلوم نہ ہوتا۔

ہمارا احتجاج ان کے غلیظ مشن کو مزید تقویت دیتا ہے۔ ہمارے ہاں چونکہ پچھلے دو سو برس سے قوم کو احتجاج کی تربیت دی جا رہی ہے، اس وجہ سے یہ مظاہرے وغیرہ کیے جاتے ہیں۔ ناموس رسالت کے نام پر سیاستدان اور مذہبی راہنما اپنی اپنی دکانیں چمکاتے ہیں اور پھر کسی نئے ایشو کی تلاش میں سرگرم ہو جاتے ہیں جس کی بنیاد پر سیاست چمکائی جا سکے۔

امید ہے کہ بات واضح ہو گئی ہو گی۔ کرنے کا کام یہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے رحمۃ للعالمین ہونے کو ہم اپنے علم اور عمل سے اجاگر کریں۔ اس کے بعد اسلام دشمنوں کی یہ خرافات اپنی موت آپ مر جائیں گی۔

والسلام

مبشر

 

Reply With Quote Share on facebook
Sponsored Links
Post New Thread  Reply

Bookmarks

Tags
رد, شان, صحیح, عمل, میں, پر, کا


Posting Rules
You may not post new threads
You may not post replies
You may not post attachments
You may not edit your posts

BB code is On
Smilies are On
[IMG] code is On
HTML code is Off

Similar Threads
Thread Thread Starter Forum Replies Last Post
گھر کے باہر کھلی فضا میں سانس لینا صحت بخش ROSE Health & Care 5 06-03-2013 11:29 PM
صحیح اسلامی عقیدے کی پہچان قرآن کی روشنی م life Quran 1 10-31-2012 03:33 PM
~ امریکی عدالت میں ایک پاکستانی دہشت گرد کی &# Shaam Miscellaneous 4 09-27-2012 12:14 AM
اسلامی طرز معاشرت اور انسانی زندگی پر اس ک life Islamic Issues And Topics 10 08-13-2012 02:19 AM
حضرت موسیٰ علیہ السلام کا دریا میں حضرت خض ROSE Hadees Shareef 3 07-16-2012 07:14 AM


All times are GMT +5. The time now is 04:27 PM.
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2024, Jelsoft Enterprises Ltd.

All the logos and copyrights are the property of their respective owners. All stuff found on this site is posted by members / users and displayed here as they are believed to be in the "public domain". If you are the rightful owner of any content posted here, and object to them being displayed, please contact us and it will be removed promptly.

Nav Item BG