Khawateen Aur Shopping - MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community

MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community

link| link| link
MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community » Islam » Say For Islam » Khawateen Aur Shopping
Say For Islam !!!!Share Say For Islam!!!!

Advertisement
Post New Thread  Reply
 
Thread Tools Display Modes
(#1)
Old
Bint E Aadam Bint E Aadam is offline
 


Posts: 403
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Jul 2011
Location: Sialkot Pakistan
Gender: Female
rose2 Khawateen Aur Shopping - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   10-07-2011, 12:15 AM

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

خواتین اور شاپنگ

اس بات سے آپ سب ضرور اتفاق کریں گے کہ کچھ خواتین عام حالات میں گھروں کے اندر نار مل کنڈیشن میں رہتی ہیں اور اکثر شادی شدہ خواتین بھی مذکورہ حالت میں ہی زندگی کے ایام بسر کرتی ہیں اور اپنے خاوند کے لیے کوئی خاص تیاری نہیں کرتی ہیں،

مگر جب انہیں Shopping"خریداری" کے لیے بازار جانا ہو تو ان کی تیاری قابل دید ہوتی ہے۔ نئے کپڑے پہنے جاتے ہیں، میک اپ کا اہتمام کیا جاتا ہے، گھنٹوں میل کچیل صاف کی جاتی ہے، خوشبو لگائی جاتی ہے۔ وہ ایسے سچ دھج کر بازار وارد ہوتی ہیں جیسے شادی یا کسی عظیم تقریب میں شرکت کرنا ہو

 

Reply With Quote Share on facebook
Sponsored Links
(#2)
Old
Bint E Aadam Bint E Aadam is offline
 


Posts: 403
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Jul 2011
Location: Sialkot Pakistan
Gender: Female
Default Re: Khawateen Aur Shopping - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   10-07-2011, 12:17 AM

‎. اسلام میں مجبوری کے تحت عورت کو بعض حدود کا لحاظ رکھتے ہوئے بازار جانے کی اجازت دی ہے ،

مگر ہماری بد قسمتی یہ ہے کہ بعض خواتین حدود و قیود کو بالائے طاق رکھتے ہوئے سارا سارا دن بازاروں میں گھومتی پھرتی نظر آتی ہیں۔

دکانداروں سے بے باکانہ گفتگو میں وہ کوئی عار محسوس کرتی ہیں اور نہ ہی پردہ کا کوئی خاص خیال رکھا جاتا ہے۔

جبکہ خواتیں کو اسلامی تعلیمات کو مد نظر رکھ کر بازار کا رخ کرنا چاہیے!

.
کیونکہ آوارہ اور اوباش نوجوانوں کا پہلا ہدف بازار ہی ہیں۔ وہ بھی عورتوں کی طرح اس مرض کا شکار ہیں کہ بن سنور کر بازار آتے ہیں اور سارا دن منہ اٹھائے لوگوں کی عزتوں پر ڈورے ڈالتے رہتے ہیں۔

یہ بیچارے کبھی کبھی جوتوں اور سینڈلوں کا مزا چکھتے ہیں اور کبھی گالیوں سے ان کی ضیافت ہوتی ہے، مگر یہ بڑے مزے سے کہتے ہیں!

کتنے شیریں ہیں تیرے لب کے رقیب
گالیاں کھا کے بھی بے مزا نہ ہوا


. بعض بد بخت بازاروں کے اندر رش کا فائدہ اٹھاتے ہوئے خواتین سے بد تمیزی اور چھیڑ خانی کرتے ہیں اور کئی دفعہ اس اذیت ناک صورت حال کے سامنے بعض خواتین کو بے بس ہوتے اور چیختے چلاتے بھی دیکھا گیا ہے مگر اس وقت ان کا کوئی پرسان حال نہیں ہوتا۔


‎. در حقیقت خواتین کو اللہ سبحان و تعالی نے مردوں کے مقابلے میں کمزور اور نازک بنایا ہے ۔ چاہے وہ ترقی اور آزادی نسواں کے نام سے گھروں سے نکلنے کے پروگرام بناتی رہیں، بازاروں ، ہوٹلوں اور تفریح گاہوں کی زینت بنتی رہیں اگر وہ اسلامی حدود و قیود کو اپنی زندگی کی زینت نہیں بنائیں گی تو وہ غیر محفوظ ہوتی چلی جائیں گی۔



 

(#3)
Old
Bint E Aadam Bint E Aadam is offline
 


Posts: 403
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Jul 2011
Location: Sialkot Pakistan
Gender: Female
Default Re: Khawateen Aur Shopping - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   10-07-2011, 12:20 AM

.

عورت کب بازار جا سکتی ہے؟

ام المؤمنین خدیجہ رضی اللہ تعالی عنہا مکہ کی مالدار خاتون تھیں، وہ بازار میں خود خریدو فروخت کرنے کی بجائے اپنا مال ایماندار تاجروں کو پیش کرتیں اور اپنے غلام کو امورِ تجارت پر نظر رکھنے کے لیے ساتھ بھیج دیتیں۔ حتی کہ ان کا سرور کائنات محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں بھی پیش کیا گیا، اس کی تفصیل کتب سیرت میں دیکھی جا سکتی ہے۔

اس وقت وہی عورت بازار میں نظر آتی تھی جو انتہائی مجبور ہوتی، اس کی ضروریات پوری کرنے والا کوئی مرد نہ ہوتا، وہ اپنے لیے یا اپنے بچوں کے لیے مجبوراً گھر سے نکلتی بازار جاتی اور جلد سے جلد اپنا کام ختم کر کے واپس آجاتی۔



‎. بازار کیسا مقام ہے؟

حدیث مبارکہ ہے

سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

’’اللہ تعالی کے ہاں روئے زمین پر سب سے زیادہ پسندیدہ مقام مساجد، جب کہ سب سے زیادہ نا پسندیدہ مقام بازار ہیں۔ ‘‘



صحیح مسلم، کتاب المساجد ومواضع الصلاۃ باب فضل الجلوس فی مصلاہ بعد الصبح وَفضل المساجد 1529


‎. اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا سلمان فارسی رضی اللہ تعالی عنہ کو فرمایا:

’کوشش کر کہ تو بازار میں داخل ہونے والا پہلا انسان نہ ہو اور نہ ہی سب سے آخر میں نکلنے والا ہو کہ کیونکہ بازار شیطان کا میدان (جنگ)ہیں جہاں وہ ہر وقت اپنا جھنڈا گاڑے رکھتا ہے۔


صحیح مسلم، کتاب فضائل الصحابۃ باب من فضائل ام سلمۃ ام المؤمنین 6315



‎. ان احادیث سے پتہ چلا کہ بازار اچھی جگہ نہیں ہے۔

اس لیے ہر مسلمان عورت اور مرد پر لازم ہے کہ وہ کم سے کم وقت بازار میں گزارے اور اگر بازار میں رہنا اس کی مجبوری ہے جیسے دکاندار وغیرہ تو وہ اپنے وقت کو قیمتی بنائے، اللہ تعالیٰ کو یاد رکھے

البتہ وہ خواتین جو محض خریداری کے لیے جائیں تو وہ بازار میں ٹہلنے کی بجائے "جیسا کے ونڈو شاپنگ کا آج کل طوفان مچا ہوا ہے" جلد سے جلد فارغ ہو کر گھر واپس آجائیں۔ کیونکہ وہ بہت جلد شیطان کے دھوکے میں آ سکتی ہیں اس لیے کہ بازار تو اس کے خاص میدان ہیں اور یہی حکم مسلمان مردوں کے لیے بھی ہے۔

 

(#4)
Old
Bint E Aadam Bint E Aadam is offline
 


Posts: 403
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Jul 2011
Location: Sialkot Pakistan
Gender: Female
Default Re: Khawateen Aur Shopping - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   10-07-2011, 12:22 AM

‎.

کچھ احتیاطیں خواتیں کو کرنا چاہیے

محرم مرد کے ساتھ ہی بازار جایئے

کچھ خواتیں چاہتی ہیں کہ وہ اکیلی بازار جائیں یا اپنی فرینڈز کے ساتھ ، اپنی مرضی سے گھومیں پھریں، خریداری کریں، کھائیں پئیں، انجوائے کریں اور کوئی ان کے کام میں رکاوٹ نہ بن سکے۔ یہ خواتین شاید ان انسانی بھیڑیوں کی خطرناک چالوں کو نہیں سمجھتیں جو بازار کے ہر کونے میں گھات لگائے ہوتے ہیں اور ہر آنے جانے والی خاتون کو للچائی ہوئی نظروں سے دیکھتے ہیں۔ عورتوں کا محرم کے بغیر بازار جانا اور غیر مردوں کے ساتھ آزادا نہ اختلاط کئی برائیوں کو جنم دیتا ہے

‎. اگر کسی مجبوری کی وجہ سے محرم مرد کے بغیر بازار جانا ہو تو دو تین عورتوں "ہم عمر لڑکیوں کو نہیں" کو ساتھ لے لیجیے، اکیلے بازار نہ جایئے، اگر سنجیدہ اور عمر رسیدہ خواتین کی ہمراہی ہو تو بہت ہی فائدہ مند ہے۔


‎. دوسری احتیاط

ہر مسلمان عورت پر لازم ہے کہ وہ گھر سے مکمل پردہ کے ساتھ نکلے ۔ لہٰذا اگر کسی مسلمان فیمیل کو بازار جانے کی ضرورت پیش آجائے اور اس کے بغیر کوئی چارہ کار نہ ہو تو مکمل پردہ کے ساتھ جائے۔ فرمان باری تعالیٰ ہے:

يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ قُل لِّأَزْوَاجِكَ وَبَنَاتِكَ وَنِسَاءِ الْمُؤْمِنِينَ يُدْنِينَ عَلَيْهِنَّ مِن جَلَابِيبِهِنَّ ذَلِكَ أَدْنَى أَن يُعْرَفْنَ فَلَا يُؤْذَيْنَ وَكَانَ اللَّهُ غَفُورًا رَّحِيمًا

اے نبی! اپنی بیویوں اور اپنی صاحبزادیوں اور مسلمانوں کی عورتوں سے فرما دیں کہ (باہر نکلتے وقت) اپنی چادریں اپنے اوپر اوڑھ لیا کریں، یہ اس بات کے قریب تر ہے کہ وہ پہچان لی جائیں (کہ یہ پاک دامن آزاد عورتیں ہیں) پھر انہیں (آوارہ باندیاں سمجھ کر غلطی سے) ایذاء نہ دی جائے، اور اللہ بڑا بخشنے والا بڑا رحم فرمانے والا ہے

سورہ احزاب آیت 59


تفسیر:-
اور منافقین ان کے درپے نہ ہوں ، منافقین کی عادت تھی کہ وہ باندیوں کو چھیڑا کرتے تھے اس لئے حُرَّہ عورتوں کو حکم دیا کہ وہ چادر سے جسم ڈھانک کر سر اور منہ چُھپا کر باندیوں سے اپنی وضع ممتاز کر دیں ۔

بد قسمتی یہ ہے کہ آج کل کی بعض خواتین تو پردہ کو ویسے ہی بوجھ اور پابندی تصور کرتی ہیں۔ وبال جان سمجھتی ہیں ان کے نزدیک پردہ کرنے والی خواتین دقیانوس، قدامت پسند اور نہ جانے کن کن القاب کی مستحق ٹھہرتی ہیں؟

ابن عثیمین رحمتہ اللہ علیہ جو کہ سعودی عرب کے ممتاز عالم دین تھے، نے اس فیشن ایبل نقاب کو حرام قرار دیا ہے جس میں عورت مزید پر کشش نظر آتی ہے اور اس کے جسم کی بناوٹ نمایاں ہو جاتی ہے۔

جیسا کے فٹنگ والا عبایا یا برقعہ اوڑھنا حجاب لینا تو بال الگ نظر آ رہے ناک الگ یہ پردہ نہیں


ایک انگریز نے امریکی پارلیمنٹ میں معاشرے میں اپنا کلچر عام کرنے کی ترکیب کچھ اس طرح بتائی کہ اس نے کپڑے کا ایک ٹکڑا ایک ہاتھ میں پکڑا اور دوسرے میں قرآن مجید اور اس کپڑے کو قرآن مجید پر چڑھا دیا۔ ارکان پارلیمنٹ بولے یہ کیسی ترکیب ہے؟ اس نے کہا یہ مسلمان عورت کا حجاب ہے جسے اس کے چہرے سے کھینچ کر مسلمانوں کی کتاب قرآن مجید پر چڑھا دو تم کامیاب ہو جاؤ گے۔ آج ہم دیکھتے ہیں قرآن مجید کو مسلمانوں نے غلافوں میں بند جبکہ اپنی بہو بیٹیوں کے چہرے کھلے رکھے ہوئے ہیں۔ یہی ان کی ترقی ہے اور یہی یورپ چاہتا ہے۔

 

(#5)
Old
Bint E Aadam Bint E Aadam is offline
 


Posts: 403
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Jul 2011
Location: Sialkot Pakistan
Gender: Female
Default Re: Khawateen Aur Shopping - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   10-07-2011, 12:23 AM

. تیسری احتیاط

نگاہوں کا جھکانا


يَعْلَمُ خَائِنَةَ الْأَعْيُنِ وَمَا تُخْفِي الصُّدُورُ

وہ خیانت کرنے والی نگاہوں کو جانتا ہے اور (ان باتوں کو بھی) جو سینے (اپنے اندر) چھپائے رکھتے ہیں


سورہ نمبر 40 سورہ غافر آیت 19



وَقُل لِّلْمُؤْمِنَاتِ يَغْضُضْنَ مِنْ أَبْصَارِ

اور آپ مومن عورتوں سے فرما دیں کہ وہ (بھی) اپنی نگاہیں نیچی رکھا کریں

پارہ نمبر 18 سورہ نمبر 24 سورہ النور آیت 31

امام ابن تیمیہ رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں:
’’نیچی نگاہ رکھنے والا تین پاکیزہ اور اعلیٰ اوصاف کی حلاوت محسوس کرتا ہے:

1 ایمان کی مٹھاس۔
2 ثابت قدمی اور بلند ہمتی۔
3 دل کا نور اور ایمان۔ (فتاویٰ ابن تیمیہ)

 

(#6)
Old
Bint E Aadam Bint E Aadam is offline
 


Posts: 403
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Jul 2011
Location: Sialkot Pakistan
Gender: Female
Default Re: Khawateen Aur Shopping - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   10-07-2011, 12:25 AM

‎. عورتوں کے ساتھ مرد کو حکم بھی اللہ عزوجل دیتا ہے کہ

عورتوں اور مردوں کو نگاہیں نیچی رکھنے کا حکم اس لیے ہے کہ نظروں کے تیر زنا کا سبب بن جاتے ہیں۔

قُل لِّلْمُؤْمِنِينَ يَغُضُّوا مِنْ أَبْصَارِهِمْ

آپ مومن مَردوں سے فرما دیں کہ وہ اپنی نگاہیں نیچی رکھا کریں

پارہ نمبر 18 سورہ نمبر 24 سورہ النور آیت 30

‎.
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا علی رضی اللہ تعالی عنہ سے فرمایا:

’’نگاہ کو نگاہ کے پیچھے مت لگاؤ (عورت کو بار بار نہ دیکھو) بے شک پہلی نظر تجھے معاف جبکہ دوسری (تیری خلاف دلیل) ہوگی۔‘‘

(مسند احمد: 1298/1373 احیاء التراث)


. یعنی اچانک نظر پڑ جانے کو اللہ تعالیٰ معاف فرما دے گا اور اگر بار بار غیر محرم عورت کو دیکھے گا تو کوئی معافی نہ ہوگی، یہی حکم عورتوں کے لیے بھی ہے۔ بازاروں میں ایک دوسرے کو للچائی ہوئی نظروں سے دیکھنے والے نوجوان لڑکے اور لڑکیاں ، مرد اور عورتیں اس فرمان کو غور سے پڑھیں اور اللہ تعالیٰ کے غضب سے بچنے کی کوشش کریں۔

ایک اور روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

’’عورت (پوری کی پوری) پردہ ہے، جب وہ گھر سے نکلتی ہے تو اس پر شیطان جھانکتا ہے۔‘‘

سنن ترمذی، کتاب الرضا، باب استشراف الشیطان المرأۃاذا خرجت1179

 

(#7)
Old
Bint E Aadam Bint E Aadam is offline
 


Posts: 403
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Jul 2011
Location: Sialkot Pakistan
Gender: Female
Default Re: Khawateen Aur Shopping - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   10-07-2011, 12:26 AM

. چوتھی احتیاط۔۔۔۔۔۔ دکاندار سے بے باکانہ گفتگو سے احتراز کیجیے:

بعض خواتیں دکانداروں سے نرمی اور ہنس ہنس کر بات کر کے مطلوبہ اشیا مانگتی ہیں جب کے یہ چیز بھی مناسب نہیں اس طرح شاید ان کا خیال ہو دکاندار متاثر ہو کر ان کو سستے داموں چیز فروخت کر دے گا۔ جبکہ ایسا بلکل نہیں بعض دکاندار کے بقول چیز کا ریٹ وہ لوگ زیادہ بتاتے ہیں پھر اس میں سے کچھ کمی کر کے بھی وہ اچھا خاصا منافع کما لیتے ہیں۔

اللہ تعالیٰ نے سرورکائنات صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات کو بھی یہ حکم فرمایا تھا اور ہر مسلمان عورت پر بھی لازم ہے کہ وہ اس پر عمل کرے۔

32. یٰنِسَآءَ النَّبِیِّ لَسْتُنَّ كَاَحَدٍ مِّنَ النِّسَآءِ اِنِ اتَّقَیْتُنَّ فَلَا تَخْضَعْنَ بِالْقَوْلِ فَیَطْمَعَ الَّذِیْ فِیْ قَلْبِه مَرَضٌ وَّ قُلْنَ قَوْلًا مَّعْرُوْفًاۚ۝۳۲

32. اے نبی کی بیبیو تم اور عورتوں کی طرح نہیں ہو اگر اللہ سے ڈرو تو بات میں ایسی نرمی نہ کرو کہ دل کا روگی کچھ لالچ کرے ہاں اچھی بات کہو

پارہ 22 سورہ 33 سورہ الاحزاب آیت 32

تفسیر:-

اس میں تعلیمِ آداب ہے کہ اگر بہ ضرورت غیر مرد سے پسِ پردہ گفتگو کرنی پڑے تو قصد کرو کہ لہجہ میں نزاکت نہ آنے پائے اور بات میں لوچ نہ ہو ، بات نہایت سادگی سے کی جائے ، عِفّت مآب خواتین کے لئے یہی شایاں ہے ۔

اچھی بات کہو یعنی ۔۔۔ دین و اسلام کی اور نیکی کی تعلیم اور پند و نصیحت کی اگر ضرورت پیش آئے مگر بے لوچ لہجہ سے ۔

 

(#8)
Old
Bint E Aadam Bint E Aadam is offline
 


Posts: 403
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Jul 2011
Location: Sialkot Pakistan
Gender: Female
Default Re: Khawateen Aur Shopping - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   10-07-2011, 12:27 AM

‎. پانچویں احتیاط۔۔۔ دکاندار کا سامنا صحیح انداز سے کیجیے:

اکثرخواتین بے پردہ بازار جاتی ہیں جبکہ انہوں نے ایک کندھے پر مفلر نما دوپٹہ بطور فیشن ڈال رکھا ہوتا ہے

وہ دکاندار سے چیز کا ریٹ وغیرہ طے کرتے ہوئے یا مطلوبہ اشیاء طلب کرتے وقت عموماً کاؤنٹر پر اس قدر جھک جاتی ہیں کہ اس کی نظر سیدھی ان کے گریبان میں پڑتی ہے اور ان کو اس کا احساس بھی نہیں ہوتا

لَّذِينَ يُحِبُّونَ أَن تَشِيعَ الْفَاحِشَةُ فِي الَّذِينَ آمَنُوا لَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ وَاللَّهُ يَعْلَمُ وَأَنتُمْ لَا تَعْلَمُونَ

بیشک جو لوگ اس بات کو پسند کرتے ہیں کہ مسلمانوں میں بے حیائی پھیلے ان کے لئے دنیا اور آخرت میں دردناک عذاب ہے، اور اللہ (ایسے لوگوں کے عزائم کو) جانتا ہے اور تم نہیں جانتے

سورہ النور سورہ 24 آیت 19

وَلَا يُبْدِينَ زِينَتَهُنَّ

اور اپنی آرائش و زیبائش کو ظاہر نہ کیا کریں

پارہ 18 سورہ 24 سورہ النور آیت 31

اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

’’فحاشی کسی بھی چیز (انسان) کی قدرو قیمت کم کر دیتی ہے جبکہ حیا کسی بھی چیز کی قدر میں اضافہ کا باعث ہے۔‘‘

(سنن ترمذی، ابواب البر والصلۃ، باب ماجاء فی الفحش والتفحش 1974)

اس لیے احتیاط کیجیے کہ دکاندار کے سامنے کسی بھی طرح آپ کی زینت کا اظہار نہ ہو۔ اس کا بہترین علاج پردہ ہی ہے جس کا ذکر پہلے گزر چکا ہے۔

 

(#9)
Old
Bint E Aadam Bint E Aadam is offline
 


Posts: 403
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Jul 2011
Location: Sialkot Pakistan
Gender: Female
Default Re: Khawateen Aur Shopping - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   10-07-2011, 12:28 AM

‎. چھٹی احتیاط۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مناسب وقت کا انتخاب کیجیے:

بازار جانے کے لیے مناسب وقت کا انتخاب کیجیے۔ ایسے وقت میں بازار مت جائے جب دکاندار اکیلا ہو یا کسی بھی قسم کے نقصان کا اندیشہ ہو،

مثلاً: صبح کا وقت کہ جب بازار کھلتا ہے یا ایسا وقت جب اوباش نوجوانوں کے ٹولے آوارہ گردی کے لیے بازار آتے ہوں جیسا کہ بڑے شہروں میں شام کے بعد۔

یاد رکھیے! تنہائی میں دکاندار کے ساتھ علیحدہ ہونا یا خریدو فروخت کے معاملات طے کرنا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے مندرجہ ذیل فرمان کے منافی ہے:

’’کوئی آدمی کسی عورت کے پاس تنہائی میں علیحدہ نہ ہو مگر یہ کہ اس کا محرم ساتھ ہو۔‘‘

(صحیح بخاری، کتاب النکاح: باب لا یخلون رجل بامراۃ 5233)

یعنی اس اسے کسی مجبوری کی حالت میں اجنبی مرد کے پاس جانا ہی پڑے تو اپنے محرم کے ساتھ جائے جیسا کہ علاج یا کسی اور ضرورت کے لیے۔


‎. ساتویں احتیاط ۔۔۔۔۔۔۔ زیب و زینت ترک کر کے جایئے:


اگرخواتین کو بازار جانا ہی ہے توآپ پر واجب ہے کہ زیب و زینت کو ترک کر کے جائیں

اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:

وَقَرْنَ فِي بُيُوتِكُنَّ وَلَا تَبَرَّجْنَ تَبَرُّجَ الْجَاهِلِيَّةِ الْأُولَى وَأَقِمْنَ الصَّلَاةَ وَآتِينَ الزَّكَاةَ وَأَطِعْنَ اللَّهَ وَرَسُولَهُ إِنَّمَا يُرِيدُ اللَّهُ لِيُذْهِبَ عَنكُمُ الرِّجْسَ أَهْلَ الْبَيْتِ وَيُطَهِّرَكُمْ تَطْهِيرًا

اور اپنے گھروں میں سکون سے قیام پذیر رہنا اور پرانی جاہلیت کی طرح زیب و زینت کا اظہار مت کرنا، اور نماز قائم رکھنا اور زکوٰۃ دیتے رہنا اور اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اطاعت گزاری میں رہنا، بس اللہ یہی چاہتا ہے کہ اے (رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے) اہلِ بیت! تم سے ہر قسم کے گناہ کا میل (اور شک و نقص کی گرد تک) دُور کر دے اور تمہیں (کامل) طہارت سے نواز کر بالکل پاک صاف کر دے

سورہ احزاب آیت 33

اللہ تعالی اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویوں کو فرمایا اور چونکہ تمام عورتیں انہی کی ماتحت ہیں اس لیے یہ احکام سب مسلمان عورتوں کے لیے ہیں

 

(#10)
Old
Bint E Aadam Bint E Aadam is offline
 


Posts: 403
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Jul 2011
Location: Sialkot Pakistan
Gender: Female
Default Re: Khawateen Aur Shopping - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   10-07-2011, 12:30 AM

‎. آٹھویں احتیاط۔۔۔۔خوشبو لگا کر نہ جایئے:

خوشبو لگا کر نہ جایئے:

اکثر خواتین گھر سے باہر جا رہی ہو یا کسی ضرورت کے تحت بازار جانا ہو تو خوشبواستعمال کرتی ہیں وہ استعمال نہ کیجیے۔

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس عورت کو زانیہ کہا جو خوشبو لگا کر غیر مردوں کے پاس سے گزرتی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں:

’’جو عورت خوشبو لگائے پھر غیر مردوں کے پاس سے گزرے کہ ان کو اس کی خوشبو پہنچے تو وہ زانیہ ہے۔‘‘

(سنن نسائی، کتاب الزینۃ، باب مایکرہ للنساء 5129

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز کے لیے مسجد جانے والی عورت کو تلقین فرمائی کہ اگر اس نے خوشبو لگا رکھی ہو تو غسل کر کے خوشبو کا اثر ختم کر دے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

’جب عورت مسجد جانے کا ارادہ کرے تو خوشبو (کے اثرات ختم کرنے کے لیے) غسل کرے جیسے جنابت سے غسل کیا جاتاہے۔‘

(سنن نسائي، كتاب الزينۃ، باب اغتسال المرأۃ من الطيب 1530)


. نویں احتیاط۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ خریداری میں فضول خرچی سے کام نہ لیجیے

إِنَّ الْمُبَذِّرِينَ كَانُواْ إِخْوَانَ الشَّيَاطِينِ وَكَانَ الشَّيْطَانُ لِرَبِّهِ كَفُورًا

بیشک فضول خرچی کرنے والے شیطان کے بھائی ہیں، اور شیطان اپنے رب کا بڑا ہی ناشکرا ہے

سورہ 17 سورہ بنی اسرائیل آیت 19

بعض شادی شدہ خواتین خریداری کرتے ہوئے اس قدر فضول خرچی سے کام لیتی ہیں کہ بیچارا خاوند سٹپٹا جاتا ہے جس کا نتیجہ تلخی اور لڑائی کی صورت میں سامنے آتا ہے۔ لہٰذا ضرورت کی چیز خریدیئے اور میانہ روی اپنایئے۔

 

Post New Thread  Reply

Bookmarks

Tags
aur, khawateen, shopping

« Previous Thread | Next Thread »

Posting Rules
You may not post new threads
You may not post replies
You may not post attachments
You may not edit your posts

BB code is On
Smilies are On
[IMG] code is On
HTML code is Off

Similar Threads
Thread Thread Starter Forum Replies Last Post
Ramzan & khawateen ki fitness safa Cooking Section 15 08-21-2012 05:42 AM
Khawateen Keliey Totkey ROSE Totkay 6 03-26-2012 07:20 PM
Eid ki Shopping Miss Habib Funny Sms 5 11-09-2011 06:20 PM
shopping :D (¯*♥¤»ƙɧՄՏɧՅԾԾ«¤♥*¯) Jokes 15 10-14-2011 08:34 PM
Shopping" Mf Great Power Jokes 3 10-12-2011 12:05 AM


All times are GMT +5. The time now is 04:29 PM.
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2024, Jelsoft Enterprises Ltd.

All the logos and copyrights are the property of their respective owners. All stuff found on this site is posted by members / users and displayed here as they are believed to be in the "public domain". If you are the rightful owner of any content posted here, and object to them being displayed, please contact us and it will be removed promptly.

Nav Item BG