Hadees Shareef !!!!Share Hadeesein here!!!! |
Advertisement |
|
Thread Tools | Display Modes |
(#1)
|
|
|||
روزگار زندگی میں حساب و کتاب رکھنے کے بارے -
>>
Show Printable Version
Email this Page
02-18-2010, 10:05 AM
روزگار زندگی میں حساب و کتاب رکھنے کے بارے میں قَالَ اَبُوْ جَعْفَرٍ اَلْبَاقِرُ عَلَیْہِ السَّلااَامُ: "اَلْکَمَالُ کُلُّ الْکَمَالِ اَلتَّفَقَّہُ فِیْ الدِّیْنِ وَ الصَّبْرُ عَلَی النَّائِبَةِ وَ تَقْدِیْرُ الْمَعِیْشَةِ" (تحف العقولصفحہ۲۱۳) ترجمہ:۔ امام محمد باقر-نے فرمایا: "سب سے بڑا کمال یہ ہے کہ دین کو اچھی طرح سے سمجھا جائے‘ مصیبت پر صبر کیا جائے‘اخراجات زندگی میں حساب و اندازہ گیری کو دخل حاصل ہے"۔ شیخ عباس قمیکہتے ہیں کہ آخری جملے کا مطلب یہ ہے کہ انسان اپنی ماہانہ آمدنی کا اندازہ لگائے اور اس کے مطابق خرچ کرے پس جب کسی کی آمدنی تین روپے ہو تو اسے چاہیے کہ روزانہ ایک روپیہ(یعنی اپنی آمدنی کا ایک تہائی) خرچ کرے اور اس سے زیادہ خرچ نہ کرے اگر اتفاقاً ایک دن زیادہ خرچ کرے تو دوسرے دن کم خرچ کرے۔تا کہ سوال کرنے اور قرض اٹھانے کی ذلت سے دو چار نہ ہو نا پڑے۔ استاد ثقة الاسلام نوری کتاب مستدرک الوسائل کے خاتمہ میں نقل کرتے ہیں : ملا علامہ محمد تقی مجلسی کی والدہ عارفہ مقدسہ صالحہ تھی ان کے تقویٰ کے بارے میں نقل ہوا ہے کہ جب ان کے شوہر ملاّ مقصودعلی سفر پر جانے لگے تو اپنے بیٹوں ملا محمد تقی مجلسی اور ملا محمد صادق کو علامہ مقدس و پرہیز گار ملا عبداللہ شو شتری کے پاس تحصیل علم دین کے لئے لے آئے اور ان کی خدمت میں درخواست کی کہ ان کی تعلیم کا خیال رکھیں اس کے بعد سفر پر چلے گئے۔ پس ان دنوں میں عید آئی جناب ملا عبداللہ نے تین تومان (ایرانی سکہ) ملا محمد تقی مجلسی کو دیئے اور فرمایا کہ انہیں اپنی معاشی ضروریات کے لئے خرچ کرے انہوں نے فرمایا کہ ماں کی اجازت اور اطلاع کے بغیر خرچ نہیں کر سکتے۔جب اپنی والدہ کی خدمت میں آئے تو ان کو سارا قصہ بتایا تو ماں نے بتایا کہ تمہارے باپ کی ایک دکان ہے جس کا غلہ چودہ روپے کا ہے اور وہ تمہارے اخراجات کے برابرہے۔جس طرح میں نے تمہارے لئے تقسیم اور معین کیا ہے اس عرصے میں تمہاری یہ عادت بن گئی ہے۔ اب اگر یہ تین تومان لے لوں تو تمہارے لئے معیشت میں خرابی پیدا ہو جائے گی۔یہ پیسے ختم ہو جائیں گے اور تم پہلی عادت بھلا دو گے۔پھر اپنے کم اخراجات پر صبر نہ کر سکو گے تو میں بھی مجبورہو جاوٴں گی کہ اکثر اوقات تمہاری تنگدستی کی شکایت ملا عبداللہ اور دوسروں کے پاس لے جاوٴں اور یہ کام ہماری شان کے لائق نہیں ہے۔ پس یہ بات ملا عبداللہ کو معلوم ہوئی تو انہوں نے ان دونوں بھائیوں کے حق میں دعا کی اور ان کی دعا خدا نے قبول کی اور اس جلیل سلسلہ کو دین کے حامیوں اور شریعت سید المرسلین پیغمبر آخر الزمان(صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کے مروجین اور پھیلانے والوں میں قرار دیا اور خدا ان میں سے علامہ مجلسی جیسی شخصیت کو سامنے لایا۔ فائدہ آ پ کو معلوم ہونا چاہیے کہ اس حدیث میں سختیوں اور مصیبتوں میں صبر کی ترغیب دلا ئی گئی ہے صبر کی تعریف و مدح میں روایات اور حکایات بہت ہیں میں یہاں پر ایک روایت اور حکایت پر اکتفا کرتا ہوں ۔ امام جعفر صادق-سے منقول ہے: " جب مومن کو قبر میں داخل کرتے ہیں تو نماز اس کے دائیں طرف اور زکوٰة اس کے بائیں طرف ہوتی ہے۔ اس کی نیکی ا س کے سر کی طرف اور صبر اس کے ایک طرف کھڑا ہو جاتا ہے ۔ جب سوال کرنے والے دو فرشتے آتے ہیں تو صبر نماز ، زکوٰة اور نیکیوں کو کہتا ہے کہ اپنے ساتھی کا خیال رکھو اور اس کی حفاظت کرو جب تم عاجز ہو جاؤ تو اس کے ساتھ ہوں"۔ حکایت بعض تاریخوں میں نقل ہوا کہ کسریٰ حکیم بزر جمہر پر غضبناک ہوا اور حکم دیا کہ اسے ایک اندھیری جگہ پر قید کردیں اور زنجیروں اور طوقوں میں جکڑ دیں کچھ دن اسی حالت میں گزر گئے کسریٰ نے ایک دن کسی کو بھیجا کہ اس کی خبر لے آوٴ اور اس کا حال معلوم کرو جب وہ آدمی دیکھنے کو آیا تو اس نے اس حکیم کو پر سکون و آرام اور خوشحال اطمینان کی حالت میں دیکھا تو وہ دیکھنے والا کہنے لگا تو اتنی تنگی اور سختی کی حالت میں ہے لیکن یوں لگ رہا ہے کہ تو بہترین آسائش و آرام میں زندگی گزار رہا ہے۔ (آخر وجہ کیا ہے) حکیم بزر گ نے کہا کہ میں نے چھ چیزوں کا ایک معجون تیار کیا ہے اسے استعمال کرتا ہوں اسی وجہ سے میرا وقت اس طرح خوشی میں گزر رہا ہے تو وہ کہنے لگا معجون ہمیں بھی بتاتا کہ سختیوں اور مشکلات کے وقت استعما ل کرکے ہم بھی اس سے فائدہ اٹھائیں۔ تو حکیم نے کہا وہ چھ چیزیں یہ ہیں:۔ (۱) اللہ تعالیٰ پر اعتماد و بھروسہ (۲) جو کچھ مقدر میں ہے وہ ہو کر رہے گا (۳) آزمائش میں مبتلا شخص کیلئے صبر سب سے بہترین چیز ہے (۴) اگر صبر نہ کروں تو کیا کروں (۵) اس مصیبت سے زیادہ سخت مصیبت بھی ہوسکتی ہے (۶) ایک گھڑی سے دوسری گھڑی تک کشائش و آزادی کی امید ہے۔ جب یہ اطلاع کسریٰ بادشاہ کو دی گئی تو اس کی آزادی کا حکم دیا اور اس کا احترام کیا۔
|
Sponsored Links |
|
(#2)
|
|
|||
Re: روزگار زندگی میں حساب و کتاب رکھنے کے بارے -
>>
Show Printable Version
Email this Page
02-18-2010, 10:53 PM
|
(#3)
|
|
|||
Re: روزگار زندگی میں حساب و کتاب رکھنے کے بارے -
>>
Show Printable Version
Email this Page
05-02-2010, 04:03 PM
|
(#4)
|
|
|||
Re: روزگار زندگی میں حساب و کتاب رکھنے کے بارے -
>>
Show Printable Version
Email this Page
02-11-2012, 01:51 AM
|
Bookmarks |
Tags |
, بارے, حساب, میں, و, کتاب, کے |
Thread Tools | |
Display Modes | |
|
|
Similar Threads | ||||
Thread | Thread Starter | Forum | Replies | Last Post |
افغانی کباب ٹماٹر گریوی کے ساتھ | ! HEER | Cooking Section | 8 | 03-12-2012 03:15 PM |
دیکھو پھر تم ہمیں رلانے بیٹھ گئے ھو | RAJA_PAKIBOY | Image Poetry | 11 | 07-30-2010 11:42 AM |
چلو اک بار پھر سے اجنبی بن جائیں ہم دونوں | Captain | Miscellaneous/Mix Poetry | 3 | 01-09-2010 02:39 AM |