|
|
Posts: 52,341
Country:
Star Sign:
Join Date: Dec 2009
Location: RAWALPINDI
Gender:
|
|
صبر تو دیکھو آنکھ میں دریا رکھا ہے
پھر بھی ہم نے خود کو پیاسا رکھا ہے
انسانوں سے پیار ہمارا مسلک ہے
ہم نے سب سے درد کا رشتہ رکھا ہے
ساری سزائیں نام ہمارے لکھ دی ہیں
اس کے سامنے جب آئینہ رکھا ہے
عظمت اور بزرگی اس نے پائی ہے
جس نے بھی کردار پہ پہرہ رکھا ہے
کس بستی میں کیا کیا کام دکھائے گی
اس نے ہوا کو سب سمجھا رکھا ہے
غیرت مند ہیں کتنے غربت والے بھی
فاقے میں کہتے ہیں روزہ رکھا ہے
کیسے کیسے رنج اٹھائے ملت نے
مر کر اپنے آپ کو زندہ رکھا ہے
Kabhi zindagi me kisik liay mut rona**
q k vo''tumhare ansoun k kabil nahi ho ga''
or ''vo'' jo is ''kabil'' ho ga vo tumhe ''rone'' nahi de ga''*****
|