رات پھیلی ہے تیرے ، سرمئی آنچل کی طرح
رات پھیلی ہے تیرے ، سرمئی آنچل کی طرح
چاند نکلا ہے تجھے ڈھونڈنے ، پاگل کی طرح خشک پتوں کی طرح ، لوگ اُڑے جاتے ہیں شہر بھی اب تو نظر آتا ہے ، جنگل کی طرح پھر خیالوں میں ترے قُرب کی خوشبو جاگی پھر برسنے لگی آنکھیں مری ، بادل کی طرح بے وفاؤں سے وفا کرکے ، گذاری ہے حیات میں برستا رہا ویرانوں میں ، بادل کی طرح |
All times are GMT +5. The time now is 06:37 PM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2024, Jelsoft Enterprises Ltd.